ابوظہبی، 21 مئی، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات میڈیا کونسل (UAEMC) نے میک اِٹ ان دی ایمریٹس ایونٹ کے دوران پری سائٹ کے ساتھ ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت ایک جدید "یونائیفائیڈ میڈیا اے آئی اینڈ اینالٹکس پلیٹ فارم" تیار کیا جائے گا، جو اشاعت سے قبل میڈیا مواد کے تجزیے اور ضوابط کی جانچ کے لیے ایک خودکار نظام فراہم کرے گا۔
یہ پلیٹ فارم میڈیا کونسل کے قومی ریگولیٹری مینڈیٹ کی حمایت میں تیار کیا گیا ہے اور اسے ایک مصنوعی ذہانت سے تقویت یافتہ مرکزی نظام کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے، جو کتابوں، فلموں، فن پاروں اور دیگر میڈیا مواد کی اشاعت سے پہلے جانچ، تجزیے اور منظوری کو شفاف، تیزرفتار اور جامع بناتا ہے۔
اس پلیٹ فارم کے ذریعے مختلف ایجنسیوں اور لائسنسنگ اداروں سے تعلق رکھنے والے متفرق ڈیٹا سیٹس کو یکجا کیا جائے گا، جس سے ایک مرکزی اور AI پر مبنی تجزیاتی ماحول دستیاب ہو گا۔ یہ پلیٹ فارم ریئل ٹائم سرچ، تجزیہ، فلٹرنگ اور باہمی اشتراک کے جدید ٹولز فراہم کرتا ہے، تاکہ میڈیا مواد سے متعلق فیصلے مؤثر، درست اور اخلاقی بنیادوں پر لیے جا سکیں۔
متحدہ عرب امارات میڈیا کونسل کے سیکرٹری جنرل، محمد سعید الشیحی نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم نہ صرف ریگولیٹری نظام میں ایک انقلابی تبدیلی ہے بلکہ خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا پلیٹ فارم بھی ہے، جو قانونی، اخلاقی اور ثقافتی معیارات پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کو بنیادی ذریعہ بناتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام صرف تکنیکی ترقی نہیں بلکہ حکومتی خدمات کے لیے اماراتی حکمتِ عملی کا عملی مظہر ہے، جس میں ڈیجیٹل مہارت کو عوامی مفاد کے لیے بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ اس پلیٹ فارم کے ذریعے فیصلوں میں ہم آہنگی، شفافیت اور رفتار کو بہتر بنایا گیا ہے، اور میڈیا ایجنسیوں، پبلشرز، اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو مؤثر بنایا گیا ہے۔
الشیحی نے وضاحت کی کہ مصنوعی ذہانت کو میڈیا نگرانی کے بنیادی ستون کے طور پر اپنانا نہ صرف موجودہ رجحانات کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے بلکہ پالیسی سازی، شفافیت، اور پائیداری کو بھی فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم ایک ایسا باہمی ہم آہنگ میڈیا ماحولیاتی نظام تشکیل دے گا جس میں وفاقی و مقامی ادارے، فری زونز، اور بین الاقوامی شراکت دار شامل ہوں گے، اور اس سے متحدہ عرب امارات کی ڈیجیٹل تبدیلی اور عالمی میڈیا قیادت کی پوزیشن مزید مستحکم ہوگی۔
پری سائٹ کے سی ای او، تھامس پراموتیڈھم نے اس شراکت داری کو پالیسی، ٹیکنالوجی اور وژن کے امتزاج کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پلیٹ فارم اے آئی کے عملی اطلاق کی بہترین مثال ہے، جس کے ذریعے قومی اقدار کے تحفظ کے ساتھ ساتھ تیز، منظم اور قابلِ اعتماد ریگولیٹری عمل کو ممکن بنایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام متحدہ عرب امارات کی اخلاقی ڈیجیٹل تبدیلی میں قیادت کے کردار کو اجاگر کرتا ہے، اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ عوامی سطح پر پہنچنے والا مواد قوم کے عزائم اور اقدار کا مظہر ہو۔
اس سے قبل، میڈیا مواد کی جانچ اور لائسنسنگ جیسے کام دستی طریقوں سے انجام دیے جاتے تھے، تاہم نئے پلیٹ فارم کے ذریعے یہ تمام عمل ڈیجیٹائز اور خودکار ہو جائے گا، جس سے جائزہ کے اوقات کم ہوں گے، معیاری ہم آہنگی بڑھے گی، اور میڈیا سے متعلقہ اداروں، پبلشرز اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان رابطہ مضبوط ہو گا۔
اپنے اے آئی سے تقویت یافتہ اور بدیہی انٹرفیس کے ساتھ یہ پلیٹ فارم متحدہ عرب امارات کو ڈیجیٹل گورننس میں عالمی سطح پر قائدانہ مقام دلانے کی سمت ایک اور مضبوط قدم ہے، جو ایک مضبوط، شفاف اور قومی ترجیحات سے ہم آہنگ میڈیا نظام کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔