ابوظبی، 21 مئی، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات کی وزارت صنعت و جدید ٹیکنالوجی (MoIAT) کے انڈر سیکرٹری، عمر السویدی کے مطابق "میک اِٹ ان دی ایمریٹس" فورم نے اپنے ابتدائی دو دنوں میں 58,000 سے زائد افراد کو متوجہ کیا، جو فورم کی مجموعی چار روزہ مدت کے لیے متوقع تعداد سے تقریباً دو گنا زیادہ ہے۔
انہوں نے وام سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی کہ منتظمین کو ابتدائی طور پر 30,000 شرکاء کی شرکت کی توقع تھی، مگر روزانہ تقریباً اتنی ہی تعداد میں لوگ شریک ہو رہے ہیں، جو قومی صنعتی شعبے میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے اور متحدہ عرب امارات کی اس میدان میں اعلیٰ حیثیت کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ فورم کی کامیابی ہر پیمانے پر نمایاں ہے، اور اس میں 720 قومی کمپنیاں شریک ہیں جو اعلیٰ معیار کی مصنوعات پیش کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں محض نمائشی یا علامتی شرکت نہیں بلکہ ہر کمپنی سنجیدہ صنعتی معیار کی حامل ہے۔
السویدی نے بتایا کہ فورم میں پیش کی گئی قومی مصنوعات نہ صرف تعداد میں نمایاں ہیں بلکہ معیار اور اختراع کے اعتبار سے بھی قابلِ تعریف ہیں، اور یہ پہلو شرکاء کو متاثر کر رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ متحدہ عرب امارات کی انڈسٹریل اور جدید ٹیکنالوجی کی حکمت عملی کے آغاز کے بعد فورم میں نمایاں ترقی دیکھی گئی ہے۔ ان کے مطابق چند سال قبل صرف سینکڑوں قومی مصنوعات موجود تھیں، جبکہ آج 4,800 مصنوعات موجود ہیں جن میں سے 3,800 مصنوعات فورم میں پیش کی جا رہی ہیں اور یہ سرمایہ کاری کے لیے کھلی ہیں۔
عمر السویدی نے قومی صنعتی ترقی کے تناظر میں مالی معاونت کے وسیع مواقع کی بھی وضاحت کی، جن میں سات قومی بینکوں کے ساتھ شراکت داری شامل ہے جو آئندہ پانچ سال کے دوران 40 ارب درہم کا فنڈ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مالیاتی تعاون سرمایہ کاروں کو براہِ راست بااختیار بنانے اور قومی صنعتی شعبے میں ان کے وسعت کے منصوبوں کو سپورٹ فراہم کرنے کے لیے ہے۔
ورکش فورس ڈویلپمنٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز "مینوفیکچررز" کے عنوان سے ایک بھرتی میلہ منعقد کیا گیا، جس میں 100 کمپنیوں کی شرکت سے 1,200 ملازمتوں کی پیشکش کی گئی، جو اس امر کی غمازی کرتی ہے کہ متحدہ عرب امارات نوجوانوں کو صنعت کے امید افزا شعبے میں شامل کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی صنعتی حکمت عملی کا مرکزی نکتہ اعلیٰ ویلیو مصنوعات اور جدید ٹیکنالوجی بالخصوص مصنوعی ذہانت پر مرکوز ہے، اور فورم میں شریک کمپنیاں اور ان کی اختراعات اسی رجحان کی نمائندگی کرتی ہیں۔
انہوں نے فورم میں پیش کیے گئے 3,800 قومی مصنوعات کو حقیقی سرمایہ کاری کے مواقع قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ہر وزیٹر کو ان مصنوعات کا مشاہدہ کرنے، تفصیلی مشاورتی نشستوں میں شرکت کرنے اور سرمایہ کاری کے امکانات سے آگاہ ہونے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ وزارت اور اس کے شراکت دار اس عمل کو سہل اور موثر بنانے کے لیے مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں۔
آخر میں، السویدی نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (SMEs) کے فروغ کے لیے نئی اسکیموں کے آغاز کا اعلان کیا، جن میں "امارات گروتھ فنڈ" شامل ہے، جو 1 ارب درہم پر مشتمل ہے اور امارات ڈیولپمنٹ بینک کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز ملک کے صنعتی منظرنامے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، اور یہی فنڈ ان کے فروغ کو عملی شکل دینے کا ذریعہ بنے گا۔