پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کا گنیز ورلڈ ریکارڈ، 100 قومیتوں کی 24,514 ہتھیلیوں سے تیار کردہ سب سے بڑا اماراتی پرچم

دبئی، 22 مئی، 2025 (وام)--پاکستان ایسوسی ایشن دبئی (PAD) کو 24,514 انفرادی ہتھیلیوں کے نشان پر مشتمل سب سے بڑے متحدہ عرب امارات کے پرچم کی تیاری پر گنیز ورلڈ ریکارڈ میں باضابطہ طور پر شامل کر لیا گیا ہے۔ اس پرچم میں 100 سے زائد قومیتوں کے افراد نے شرکت کی۔

یہ اعلان جمعرات کے روز پاکستان آڈیٹوریم میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب کے دوران کیا گیا، جہاں گنیز ورلڈ ریکارڈ کے نمائندے نے ریکارڈ کی تصدیق کی۔ تقریب میں پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی، قونصل جنرل حسین محمد، اور پاکستانی و اماراتی کمیونٹی کے سرکردہ افراد سمیت 250 سے زائد مہمان شریک ہوئے۔

سفیر ترمذی نے اس موقع پر کہا کہ متحدہ عرب امارات نے سالوں میں ترقی کے بے مثال مراحل طے کیے ہیں اور رواداری و اختراع کی علامت بن چکا ہے۔ انہوں نے پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کی اس تخلیقی کاوش کو متحدہ عرب امارات کے جذبۂ یگانگت کو خراج تحسین قرار دیا اور ٹیم کی انتھک محنت کو سراہا۔

یہ ریکارڈ پاکستان ایسوسی ایشن دبئی، ‘Emirates Loves’، اور آرٹسٹ روبّاب زہرہ کے اشتراک سے حاصل کیا گیا، جو اس منصوبے کی مرکزی تخلیقی محرک تھیں۔ یہ کامیابی پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کی ایک ماہ پر محیط "ہینڈز آف یونیٹی" مہم کا نقطۂ عروج تھی، جو 'کمیونٹی کا سال' کے تحت متحدہ عرب امارات کے جذبۂ اخوت و یکجہتی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔

مہم میں 23 اسکولز و جامعات، 39 مقامات پر سرگرمیاں، اور ہزاروں افراد کی شرکت شامل تھی۔ ہر ہتھیلی کا نشان، متحدہ عرب امارات میں مقیم 20 لاکھ پاکستانیوں کی محبت، عقیدت اور یکجہتی کا اظہار تھا۔

اس مو قع پر پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے صدر ڈاکٹر فیصل اکرام نے کہا کہ یہ پرچم متحدہ عرب امارات کے لیے ہمارا خلوص پر مبنی تحفہ ہے، جو ہماری دوسری وطن کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے یو اے ای کی قیادت کے 'کمیونٹی کا سال' وژن کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایسوسی ایشن دبئی سماجی ہم آہنگی، کمیونٹی ڈیولپمنٹ، اور رضاکارانہ خدمات پر یقین رکھتا ہے۔

تقریب میں "ہینڈز آف یونیٹی" مہم پر مبنی ایک احساس انگیز دستاویزی ویڈیو بھی پیش کی گئی، جس میں سینکڑوں گھنٹے کی رضاکارانہ خدمات، کمیونٹی ڈرائیوز، اور اس کارِ خیر میں شامل اجتماعی روح کو اجاگر کیا گیا۔ مہم کی کامیابی میں کردار ادا کرنے والے اسکولز، اسپانسرز اور پارٹنرز کو اعزازی اسناد بھی پیش کی گئیں۔

پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے جوائنٹ سیکرٹری خالد امتیاز نے اس مہم کو چیلنجنگ لیکن روح پرور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں سے عوامی مقامات تک ہر قدم پر کمیونٹی کا جذبہ کارفرما رہا، اور یہ دیکھنا باعث فخر ہے کہ اتنے لوگ ایک نیک مقصد کے لیے متحد ہوئے۔

"ہینڈز آف یونیٹی" اب اس بات کی علامت بن چکا ہے کہ جب کمیونٹیاں یکجہتی کے جذبے سے اکٹھا ہوں تو وہ ناممکن کو ممکن بنا سکتی ہیں—ایک ایسی میراث جو متحدہ عرب امارات میں فخر کے ساتھ رقم کی گئی ہے۔