بغداد، 26 مئی، 2025 (وام)--عراق کو اس سال انتہائی خشک بارشوں کے موسم اور دریائے دجلہ و فرات سے پانی کے بہاؤ میں شدید کمی کے باعث پانی کے ذخائر کی 80 سالہ کم ترین سطح کا سامنا ہے۔
عراقی وزارت آبی وسائل کے ترجمان خالد شمال کے مطابق عراق موسم گرما کا آغاز صرف 10 ارب مکعب میٹر پانی کے ذخیرے کے ساتھ کر رہا ہے، جو کہ عام طور پر درکار 18 ارب مکعب میٹر پانی سے کہیں کم ہے۔
خالد شمال نے مزید بتایاکہ، "گزشتہ سال ہمارے پاس اسٹریٹجک ذخائر اس سے دُگنے تھے۔ ہم نے پچھلے 80 سال میں ایسا کم ذخیرہ کبھی نہیں دیکھا۔"
انہوں نے کہا کہ اس وقت عراق کو دجلہ اور فرات سے اپنے حصے کا صرف 40 فیصد سے بھی کم پانی مل رہا ہے، جو بحران کو مزید سنگین بنا رہا ہے۔
ان کے مطابق، موسم سرما میں بارش کی کمی اور برف پگھلنے سے پانی کی کم مقدار نے صورت حال کو مزید بگاڑ دیا ہے، جس کے نتیجے میں زراعت، پینے کے پانی اور آبی انتظامات پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔