ہانگ کانگ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعلقات میں مسلسل بہتری

دبئی، 9 جون، 2025 (وام)--ہانگ کانگ میں سرمایہ کاری کے فروغ کے ادارے "انویسٹ ہانگ کانگ" (InvestHK) کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر جنرل، چارلس نگ نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعلقات مشترکہ مفادات، تزویراتی محلِ وقوع اور ترقیاتی وژن کی بنیاد پر مستحکم اور امید افزا انداز میں فروغ پا رہے ہیں۔

امارات نیوز ایجنسی (وام) کو دیے گئے ایک بیان میں چارلس نگ نے متحدہ عرب امارات کو خطے میں ایک کلیدی اقتصادی و سرمایہ کاری شراکت دار قرار دیا اور یو اے ای کے ترقی یافتہ ضوابطی فریم ورک اور متحرک کاروباری ماحول کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماحول ہانگ کانگ کی عالمی مالیاتی مرکز اور ایشیائی منڈیوں، بالخصوص چین، بھارت اور جنوب مشرقی ایشیا تک رسائی کی حیثیت سے ہم آہنگ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سال 2023 میں ہانگ کانگ اور جی سی سی ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم تقریباً 21.6 ارب امریکی ڈالر رہا، جس میں نمایاں حصہ ہانگ کانگ اور یو اے ای کے درمیان بڑھتے ہوئے تجارتی روابط کا ہے۔ ان کے مطابق متحدہ عرب امارات اب خلیجی اور افریقی منڈیوں میں داخلے کے لیے ایک اہم لانچ پیڈ کے طور پر ابھرا ہے۔

چارلس نگ نے یہ بھی کہا کہ یو اے ای کے بڑے کاروباری ادارے اور فیملی آفسز اب ہانگ کانگ میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں 'InvestHK' کا دبئی دفتر خاص پروگرامز اور براہ راست معاونت فراہم کرتا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو مارکیٹ میں داخلے اور توسیع کے مراحل میں سہولت دی جا سکے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مالیاتی خدمات کا شعبہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا نمایاں مرکز ہے، جبکہ فِن ٹیک، جدید مینوفیکچرنگ، لاجسٹکس اور اسلامی مالیات میں بھی دوطرفہ اشتراک بڑھ رہا ہے۔

یو اے ای کے بینکوں کی جانب سے ہانگ کانگ میں دفاتر قائم کرنے میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے، جبکہ دونوں فریق بلاک چین، ڈیجیٹل اثاثوں اور اسٹیبل کوائنز جیسے شعبوں میں بھی مشترکہ توجہ دے رہے ہیں۔ چارلس نگ کے مطابق ضوابطی حکام دونوں جانب فریم ورکس کو ہم آہنگ کرنے پر تعاون کر رہے ہیں، جو اس شعبے کی مجموعی کشش کو مزید بڑھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ میں مالیاتی خدمات کے شعبے میں یو اے ای کی سرمایہ کاری کا بڑھتا ہوا رجحان دونوں معیشتوں کے عالمی مالیاتی مراکز ہونے کی بنیاد پر منطقی ہے۔ ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے درمیان تجارتی و کاروباری روابط میں توسیع کے ساتھ بینکاری، انشورنس اور تجارتی مالیات جیسے شعبوں میں بڑھتی ہوئی طلب کا سامنا ہے، جہاں ہانگ کانگ ایک مؤثر گیٹ وے کے طور پر خدمات انجام دے سکتا ہے۔

چارلس نگ نے ہانگ کانگ کی جانب سے فیملی آفسز کو راغب کرنے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2023 میں متعارف کردہ ایک مراعاتی پیکج کے تحت "کپیٹل انویسٹمنٹ انٹرنٹ اسکیم" بھی شامل ہے، جو کم از کم 3.8 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے عوض رہائش کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ کا شفاف ضوابطی ماحول اور متنوع مالیاتی مصنوعات خطے کے سرمایہ کاروں کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ہانگ کانگ یو اے ای بالخصوص ہوٹلنگ، حلال خوراک، زیورات اور ثقافتی مصنوعات کے شعبوں میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کو بھی خوش آمدید کہنے کا خواہاں ہے۔ اس سلسلے میں ٹیکس میں چھوٹ اور سرمایہ کاری سے متعلق مشاورتی خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔

چارلس نگ نے بتایا کہ ‘InvestHK’دبئی میں ایک خصوصی سرمایہ کاری پروموشن یونٹ چلا رہا ہے، جو اماراتی سرمایہ کاروں اور فیملی آفسز کو منصوبہ بندی سے لے کر کاروبار کے قیام تک مکمل رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ یو اے ای اور ہانگ کانگ کے درمیان تعاون جدت، کاروباری سرگرمیوں اور پائیدار ترقی کے نئے امکانات کو جنم دے سکتا ہے۔ ان کے مطابق دبئی بالخصوص اس کی جدید انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل مینوفیکچرنگ میں پیش رفت کے سبب ایک علاقائی صنعتی مرکز بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیاں اب دبئی کو مشرق وسطیٰ اور افریقہ جیسی بڑی صارف منڈیوں—جو مجموعی طور پر 3.7 ارب افراد پر مشتمل ہیں—میں داخلے کے لیے ایک اسٹریٹجک نقطہ آغاز تصور کر رہی ہیں۔