دبئی، 11 جون، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات نے ایک بار پھر عالمی موٹر اسپورٹس کے میدان میں اپنی نمایاں حیثیت کو برقرار رکھا ہے، جس کا ثبوت 2026 کے لیے ایف آئی اے کی بڑی عالمی چیمپئن شپ کیلنڈرز کی تصدیق سے ملتا ہے۔
اس اعلان کے مطابق، فارمولا ون اتحاد ایئرویز ابوظہبی گراں پری اگلے سال 4 سے 6 دسمبر تک یاس مرینا سرکٹ میں منعقد ہو گی، جہاں نئی نسل کی ایف ون گاڑیاں پہلی بار سو فیصد پائیدار ایندھن پر چلتی نظر آئیں گی۔
یہ فیصلہ منگل کے روز مکاؤ میں ہونے والے ایف آئی اے ورلڈ موٹر اسپورٹ کونسل کے اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت ایف آئی اے کے صدر محمد بن سلیم نے کی۔ اجلاس میں فیڈریشن کی عالمی برادری نے سالانہ کانفرنس کے دوران شرکت کی۔
2026 کی ایف آئی ورلڈ چیمپئن شپ میں مشرق وسطیٰ کے دیگر تین اہم مقابلے بھی شامل ہیں، جن میں بحرین (10 تا 12 اپریل)، سعودی عرب (17 تا 19 اپریل)، اور قطر (27 تا 29 نومبر) شامل ہیں۔
سعودی عرب ایک بار پھر ای بی بی ایف آئی اے فارمولا ای ورلڈ چیمپئن شپ کے تحت 13 اور 14 فروری کو جدہ میں لگاتار دو ریسوں کی میزبانی کرے گا، جبکہ مشرق وسطیٰ 2026 کی ایف 2 چیمپئن شپ میں بھی چار راؤنڈز کا میزبان ہو گا، جو ایف 1 ریسوں کے ساتھ ہم آہنگ ہوں گے۔
مزید برآں، ڈکار ریلی، جو ہر سال کا ایف آئی اے ورلڈ ریلی-ریڈ چیمپئن شپ کا آغاز کرتی ہے، اگلے سال 3 تا 17 جنوری کو سعودی عرب میں منعقد ہو گی۔ ریلی دو مراکش 28 ستمبر تا 3 اکتوبر منعقد ہو گی، جبکہ ابوظبی ڈیزرٹ چیلنج 22 تا 27 نومبر کے درمیان متوقع ہے۔ بحرین ایف 3 چیمپئن شپ کے دس راؤنڈز میں مشرق وسطیٰ کی نمائندگی کرے گا۔
ایف آئی اے کے صدر محمد بن سلیم نے کہا کہ، "2025 ہمارے تمام چیمپئن شپس کے لیے ایک دلچسپ سال ثابت ہو رہا ہے، جہاں ٹیکنالوجی میں نئی کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں، نئے باصلاحیت ڈرائیور سامنے آ رہے ہیں، اور ہر ہفتے سرکٹس اور اسٹیجز پر دلچسپ مقابلے ہو رہے ہیں۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ 'WRC27' قواعد و ضوابط کی حتمی اصلاحات گزشتہ چھ ماہ سے جاری تھیں، جن میں باڈی ورک کے لیے حوالہ جاتی حجم (reference volumes) کی تصدیق مکاؤ میں کی گئی۔ اس عمل سے ایف آئی اے کے اُس عزم کی توثیق ہوئی ہے جس کے تحت ضوابط میں لچک پیدا کی جا رہی ہے۔
نئے قواعد کے تحت ایسی مخصوص جگہ (zone) متعین کی گئی ہے جہاں تمام باڈی ورک پینلز کو شامل کیا جائے گا، تاہم اس جگہ کے اندر مینوفیکچررز اور کنسٹرکٹرز کو اپنی مرضی سے ڈیزائن کرنے کی مکمل آزادی حاصل ہو گی۔
اس لچکدار حکمتِ عملی کے ذریعے ایسی گاڑیاں، جن میں سیلونز، ہیچ بیکس، کراس اوورز یا مکمل طور پر نئے ڈیزائن شامل ہوں، بغیر کسی کارکردگی پر اثر ڈالے، 2037 تک جاری دس سالہ ضابطہ جاتی مدت کے دوران شامل کی جا سکیں گی۔