شارجہ، 11 جون، 2025 (وام)--امارت شارجہ نے مئی 2025 کے دوران رئیل اسٹیٹ شعبے میں مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5.5 ارب درہم کے مجموعی سودوں اور 8,415 لین دین کے ساتھ مارکیٹ میں مسلسل ترقی کا ثبوت دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، فروخت شدہ زمین کا مجموعی رقبہ 1.32 کروڑ مربع فٹ رہا، جو شارجہ کی جائیداد مارکیٹ میں استحکام اور اسٹریٹجک ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔
شارجہ کا رئیل اسٹیٹ شعبہ اس وقت ایک اسٹریٹجک تبدیلی کے عمل سے گزر رہا ہے، جس میں روایتی ترقیاتی رجحانات سے جدید، متنوع اور پائیدار مراحل کی جانب واضح پیش رفت دیکھی جا رہی ہے۔ اس تبدیلی کی بنیاد سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور جائیداد کے استعمال میں تنوع ہے۔ اس پیش رفت کے پیچھے حکومت کی کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کی وژن اور سرمایہ کار دوست قوانین کا نفاذ کارفرما ہے۔
یہ اصلاحات مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق بنائی گئی ہیں، جو مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو اعتماد اور مضبوط قانونی تحفظ فراہم کرتی ہیں۔
ادھر، شارجہ میں متوازن شہری توسیع اور ترقیاتی منصوبوں نے رئیل اسٹیٹ کے منظرنامے کو وسیع اور متنوع بنانے میں کردار ادا کیا ہے، جس سے سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں، جنہیں جدید انفراسٹرکچر اور ابھرتے ہوئے مقامات کی پشت پناہی حاصل ہے۔
مئی 2025 کے اعداد و شمار کے مطابق، 8,415 کل لین دین میں سے 1,574 فروخت کے سودے تھے، جو مجموعی لین دین کا 18.7 فیصد بنتے ہیں، اور یہ رئیل اسٹیٹ کی بڑھتی ہوئی طلب کا مظہر ہیں۔
اسی دوران، مورگیج سرگرمی بھی متحرک رہی، جس میں 381 لین دین کے ذریعے 1.1 ارب درہم سے زائد کی مالی معاونت شامل رہی، جو بینکنگ سیکٹر اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
ابتدائی فروخت کے معاہدوں کی تعداد 1,486 رہی (17.7 فیصد)، جبکہ ملکیت کے سرٹیفکیٹ سے متعلق 3,619 لین دین (43 فیصد) اور ملکیتی دستاویزات کے 1,355 سودے (16.1 فیصد) ریکارڈ کیے گئے، جو شفاف، قانونی اور منظم جائیداد کے نظام کی علامت ہیں۔
فروخت کی سرگرمیاں شارجہ کی 134 مختلف علاقوں میں ہوئیں، جن میں رہائشی، تجارتی، صنعتی اور زرعی اراضی شامل رہی۔ مجموعی طور پر 877 خالی پلاٹس، 395 ٹاور یونٹس اور 302 تیار جائیدادیں شامل رہیں۔
شارجہ شہر میں 1,426 سودوں کے ساتھ سب سے زیادہ سرگرمی ریکارڈ کی گئی، جہاں "المترق" علاقہ 354 سودوں کے ساتھ سر فہرست رہا، اس کے بعد "موئیلیح کمرشل" (258 سودے)، "تلال" (135 سودے)، اور "روضۃ القرت" (67 سودے) شامل تھے۔
سرمایہ کی مالیت کے لحاظ سے, "موئیلیح کمرشل" علاقہ 352.2 ملین درہم کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا، جبکہ "تلال" (263.2 ملین)، "الصجاع صنعتی" (140.9 ملین)، اور "المترق" (114.9 ملین درہم) کے ساتھ بعد میں آئے۔
وسطی خطے میں 97 فروخت کے سودے ریکارڈ کیے گئے، جن میں "انڈسٹریل 1" علاقہ میں سب سے زیادہ 17 سودے ہوئے، جبکہ "البلیدہ" 13.8 ملین درہم کی مالیت کے ساتھ سرفہرست رہا۔
خورفکان شہر میں 26 سودے ہوئے، جن میں "الحرائی صنعتی" علاقے میں 5 سودے شامل تھے، جب کہ "ہای ہیاوہ 4" 3.6 ملین درہم کے ساتھ سب سے زیادہ مالیت والا علاقہ رہا۔
اسی طرح کلبا شہر میں 24 سودے ریکارڈ کیے گئے، جہاں "الطریف 5" میں 7 سودے ہوئے، اور "السور 1" 3.5 ملین درہم کے ساتھ سرمایہ کے لحاظ سے نمایاں رہا۔