متحدہ عرب امارات کا 2,100 ٹن امدادی سامان لے کر نیا بحری جہاز غزہ کے لیے روانہ، خواتین و بچوں کے لیے مخصوص پیکجز بھی شامل

ابوظہبی، 12 جون، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات کی جانب سے انسانی امداد کے تسلسل کے تحت 2,100 ٹن امدادی سامان پر مشتمل ایک نیا بحری جہاز غزہ کے عوام کی امداد کے لیے پہنچ گیا ہے۔ یہ اقدام غزہ میں جاری شدید انسانی بحران کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

امدادی سامان میں خوراک کی بڑی مقدار، بالخصوص آٹا (فلور)، خواتین اور بچوں کے لیے مخصوص امدادی پیکجز، اور دیگر ضروری اشیائے خور و نوش شامل ہیں، جنہیں موجودہ ابتر حالات کے پیش نظر فوری طور پر متاثرہ افراد تک پہنچایا جائے گا۔

یہ امدادی قافلہ "آپریشن الفارس الشهم 3" کے تحت روانہ کیا گیا ہے، اور امداد لے جانے والا جہاز اسرائیل کی اشدود بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا، جہاں سے 123 ٹرکوں کے ذریعے امداد غزہ منتقل کی جائے گی۔

یہ اقدام غزہ میں قحط کے خطرے سے نمٹنے کے لیے امارات کے مسلسل اور منظم انسانی اقدامات کا حصہ ہے۔ متحدہ عرب امارات نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے عوام کی بنیادی ضروریات پوری کرنے اور ان کی مشکلات کم کرنے کے لیے عملی اور ہنگامی ردعمل جاری رکھے گا۔

اس سے قبل جون کے آغاز میں بھی امارات نے ایک امدادی قافلہ روانہ کیا تھا، جس میں تقریباً 1,039 ٹن خوراک اور آٹا شامل تھا۔ یہ بھی آپریشن الفارس الشهم 3 کا حصہ تھا، جس کے ذریعے مسلسل امدادی سامان کی ترسیل جاری ہے۔

یہ تمام کوششیں متحدہ عرب امارات کی قیادت کی ہدایات کے تحت کی جا رہی ہیں، اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے دیرینہ اصولوں اور دنیا بھر کے بحران زدہ طبقات کی مدد کے اماراتی عزم کو اجاگر کرتی ہیں۔