متحدہ عرب امارات کی مجموعی قومی پیداوار 2024 میں 4 فیصد اضافے کے ساتھ 1.77 کھرب درہم تک پہنچ گئی

ابوظبی، 15 جون، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات کی حقیقی مجموعی قومی پیداوار (GDP) سال 2024 میں 4 فیصد کے اضافے کے ساتھ 1.776 کھرب درہم تک پہنچ گئی، جو 2023 کے مقابلے میں نمایاں ترقی کی عکاس ہے۔

وفاقی مرکز برائے مسابقت و شماریات (FCSC) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، غیر تیل شعبے میں 5 فیصد سالانہ ترقی ریکارڈ کی گئی، جس کی کل مالیت 1.342 کھرب درہم رہی، جب کہ تیل سے متعلق سرگرمیوں نے 434 ارب درہم کا حصہ قومی معیشت میں ڈالا۔

وزیرِ معیشت عبداللہ بن طوق المری نے ان اعداد و شمار کو ملک کی معاشی سرگرمیوں میں مثبت رفتار کی بحالی قرار دیا اور کہا کہ یہ نتائج قیادت کے وژن کے مطابق مسابقتی اور متنوع معیشت کے قیام کی جانب نئی کامیابیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے اختتام تک غیر تیل شعبوں کا GDP میں حصہ 75.5 فیصد رہا، جو قومی اقتصادی پالیسیوں کی مسلسل کامیابی اور اختراع، علم اور پائیداری پر مبنی معیشت کی جانب منتقلی کی حکمتِ عملی کا ثبوت ہے۔

عبداللہ بن طوق نے مزید کہاکہ، ’’صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی قیادت اور نائب صدر، وزیراعظم و حکمران دبئی شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی رہنمائی میں ہم ’ہم اماراتی ہیں 2031‘ وژن کے اہداف کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ہمارا مقصد آئندہ دہائی میں GDP کو 3 کھرب درہم تک پہنچانا اور متحدہ عرب امارات کو نئی معیشت کا عالمی مرکز بنانا ہے۔‘‘

وفاقی مرکز برائے شماریات کی مینیجنگ ڈائریکٹر حنان منصور اہلی نے کہا کہ 2024 میں 4 فیصد کی GDP نمو، متحدہ عرب امارات کی اقتصادی پالیسیوں کی کامیابی اور پائیدار، غیر تیل پر مبنی ترقیاتی ماڈل پر عملدرآمد کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قیادت کی دوراندیشی کے تحت ایک ایسا اقتصادی ماڈل بنایا جا رہا ہے جو صرف حکمتِ عملی نہیں بلکہ ایک عملی نقطۂ نظر کے طور پر معیشت کے ہر پہلو میں نافذ ہے۔ یہی ماڈل ترقی کے تسلسل، معاشرتی فلاح، اور عالمی مسابقت میں بہتری کا ذریعہ بن رہا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، سال 2024 میں نقل و حمل اور اسٹوریج کا شعبہ سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا رہا، جس میں 9.6 فیصد سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ ترقی بنیادی طور پر اماراتی ہوائی اڈوں کی شاندار کارکردگی سے منسلک ہے، جنہوں نے سال بھر میں 147.8 ملین مسافروں کو سنبھالا — جو تقریباً 10 فیصد کا اضافہ ہے۔

تعمیرات کا شعبہ 8.4 فیصد ترقی کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا، جو شہری ڈھانچے میں بھاری سرمایہ کاری کی بدولت ممکن ہوا۔ مالیاتی و بیمہ سرگرمیاں 7 فیصد، ہوٹل و ریستوران کے شعبے میں 5.7 فیصد، جبکہ ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں 4.8 فیصد سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

غیر تیل شعبے میں سب سے زیادہ حصہ تجارتی سرگرمیوں کا رہا، جس نے 16.8 فیصد حصہ ڈالا۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر نے 13.5 فیصد اور مالیاتی و انشورنس سرگرمیوں نے 13.2 فیصد حصہ فراہم کیا۔ تعمیرات و عمارت سازی نے 11.7 فیصد، جبکہ ریئل اسٹیٹ سرگرمیوں نے غیر تیل GDP میں 7.8 فیصد حصہ شامل کیا۔