متحدہ عرب امارات: کشیدگی کے خاتمے کے لیے علاقائی و بین الاقوامی سطح پر مربوط اقدامات ناگزیر

عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان: سیاسی اور سفارتی حل کے سوا کوئی متبادل نہیں۔ اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے جنگ بندی کے حصول اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے استحکام کے لیے فوری اور ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔

ابوظہبی، 17 جون 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات نے خطے میں جاری فوجی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر علاقائی اور عالمی سطح پر فوری اور مربوط اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں، تاکہ تنازع کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور عالمی و علاقائی امن و سلامتی کو لاحق خطرات کا سدباب کیا جا سکے۔

متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے ایک بیان میں کہا کہ یو اے ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کو اسرائیلی فوجی نشانے کا ہدف بنائے جانے کی مذمت ابتدا ہی سے کی ہے، اور پانچ روز گزرنے کے بعد اس خطرناک فوجی محاذ آرائی کے خاتمے کے لیے فوری سفارتی اقدامات ضروری ہیں۔

شیخ عبداللہ بن زاید نے خبردار کیا کہ غیر محتاط اور غلط اندازوں پر مبنی اقدامات کے خطرات دونوں ممالک کی سرحدوں سے آگے بھی پھیل سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ صورتحال کو بے قابو ہونے سے پہلے روکنے کے لیے فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے اور اس مقصد کے لیے واضح، مربوط اور پُرامن لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان نے حالیہ دنوں میں کئی سفارتی روابط استوار کیے ہیں جن کا مقصد خطے میں کشیدگی کو کم کرنا اور تنازع کو مزید وسعت اختیار کرنے سے روکنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام سفارتی کوششیں متحدہ عرب امارات کے اُس اصولی مؤقف کی عکاس ہیں جس کے مطابق تصادم اور محاذ آرائی کے بجائے صرف مکالمہ، حکمت اور سفارت کاری کے ذریعے پائیدار امن کا راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

شیخ عبداللہ نے اس امر پر زور دیا کہ خطہ طویل عرصے سے تنازعات کا بوجھ اٹھا رہا ہے اور اب مزید کشیدگی اور تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نازک حالات میں دانشمندی اور تحمل کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ، "متحدہ عرب امارات کا مؤقف ہے کہ موجودہ بحرانوں کا حل صرف مکالمے کے فروغ، بین الاقوامی قوانین کی پاسداری، اور ریاستوں کی خودمختاری کے احترام میں پوشیدہ ہے۔"

شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکیں، جنگ بندی کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں، اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو مستحکم بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔