یو اے ای اور پاکستان کے درمیان سرکاری نظام کی جدید کاری کیلئے اسٹریٹجک شراکت داری کا آغاز

دبئی، 18 جون 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی حکومتوں نے سرکاری نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک شراکت داری کا آغاز کیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اپنے ملک کی متحدہ عرب امارات کے ساتھ دیرینہ دوستی کو مزید مستحکم بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یو اے ای کے انتظامی جدت اور سرکاری نظم و نسق کے کامیاب ماڈلز سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، جنہوں نے متحدہ عرب امارات کو دنیا کے ترقی یافتہ ترین ممالک کی صف میں شامل کر دیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے یو اے ای حکومتی وفد سے ملاقات کے دوران پاکستان میں حالیہ اصلاحات پر روشنی ڈالی، جن میں ڈیجیٹل گورننس، پیپرلیس اقتصادی نظام، اور شناخت کے بغیر کسٹمز پروٹوکولز جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی اور شفاف طرزِ حکمرانی کے لیے یو اے ای کے تجربات کو اختیار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

یو اے ای وفد میں معاون وزیر برائے کابینہ امور برائے مسابقت و علم تبادلہ عبداللہ ناصر لوتاہ اور پاکستان میں اماراتی سفیر حماد عبید الزعابی شامل تھے۔

وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ ابوظہبی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان سے ان کی ملاقات انتہائی نتیجہ خیز رہی، جس میں انہوں نے پاکستان میں یو اے ای کی ترقیاتی معاونت و اسٹریٹجک اقدامات کو سراہا۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان حکومت کی جدید کاری سے متعلق مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط بھی کیے گئے۔ معاہدے پر عبداللہ لوتاہ اور پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے دستخط کیے۔ تقریب میں پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر تجارت جام کمال خان، اور اماراتی سفیر الزعابی بھی موجود تھے۔

وزیر کابینہ امور، محمد عبداللہ القرقاوی نے اس شراکت داری کو مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے قائم کردہ دوطرفہ تعلقات کا تسلسل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر شیخ محمد بن زاید اور وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم کی قیادت میں یو اے ای پاکستان کے ساتھ تعمیری اور پائیدار تعاون کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے۔

القرقاوی نے واضح کیا کہ یہ شراکت داری عوامی نظم و نسق، سرکاری ادارہ جاتی اصلاحات، انسانی وسائل کی ترقی، منصوبہ بندی، اور سائنس و ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو فروغ دے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام ادارہ جاتی جدت، باہمی سیکھنے، اور جدید و لچکدار حکومتی نظاموں کے اطلاق کو ممکن بنائے گا۔

عبداللہ لوتاہ نے اس شراکت داری کو یو اے ای اور پاکستان کے درمیان عوامی شعبے میں بہتری اور ادارہ جاتی برتری کے لیے مشترکہ اسٹریٹجک وژن کا مظہر قرار دیا۔

متعلقہ تناظر میں، اسحاق ڈار نے یو اے ای حکومتی وفد سے علیحدہ ملاقات کی، جبکہ احسن اقبال نے بھی وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی کی موجودگی میں وفد سے تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ملاقاتوں کے دوران ادارہ جاتی ترقی، بہتر حکمرانی اور عوامی شعبے میں جدت کے لیے تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔