ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ خطرناک قدم ہے، آسٹریا کی وزیرا خارجہ کا بیان

ویانا، 22 جون، 2025 (وام)--آسٹریا کی وزیر خارجہ بیٹے مائنل-رائزنگر نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکہ کے حالیہ بمباری حملے کو "انتہائی خطرناک قدم" قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ اس مسئلے کا حل سیاسی اور سفارتی ذرائع سے تلاش کیا جانا چاہیے، نہ کہ تشدد کے مسلسل دائرے کو بڑھا کر۔

انہوں نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ آسٹریا ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خلاف اپنے غیر متزلزل موقف پر قائم ہے اور ملک کی پالیسی ہمیشہ کشیدگی کے بجائے سفارتکاری کی حمایت کرتی رہے گی۔ ان کے مطابق، بین الاقوامی قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر دشمنانہ کارروائیاں بند کریں اور مذاکرات کی میز پر واپس آئیں تاکہ پائیدار اور پرامن حل ممکن ہو سکے۔

انہوں نے اس جانب بھی خبردار کیا کہ اگر ایران نیوکلیئر نان-پرافیریشن ٹریٹی (NPT) سے دستبرداری کی دھمکی پر عمل کرتا ہے تو یہ اقدام سفارتی کوششوں کو سخت نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ان کے بقول، عالمی برادری کو یہ واضح پیغام دینا ہوگا کہ ایسے فیصلے خطے میں امن کے امکانات کو مزید پیچیدہ کر دیں گے۔