ابوظہبی، 24 جون (وام)--متحدہ عرب امارات کی تیزی سے ابھرتی ہوئی اے آئیاے آئی اسٹارٹ اپ کمپنی "AIREV" نے امریکی اے آئی چِپ ساز کمپنی "Tenstorrent" کے ساتھ ایک اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد اعلیٰ کارکردگی کی حامل ایجنٹک مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کو خودمختار اور ادارہ جاتی استعمال کے لیے مشترکہ طور پر تیار اور نافذ کرنا ہے۔
یہ شراکت امارات میں تیار کردہ اے آئی ٹیکنالوجی کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہونے کی علامت ہے، جس میں امریکی ہارڈویئر کا انضمام مقامی اختراع کی استعداد، سنجیدگی اور برآمدی صلاحیت کو ثابت کرتا ہے۔
'Tenstorrent'، جو معروف چِپ ڈیزائنر جم کیلر کی سربراہی میں کام کر رہی ہے، AI مرکوز چِپ آرکیٹکچر، RISC-V CPUs، اور اوپن سورس سافٹ ویئر اسٹیک تیار کر رہی ہے۔ اس شراکت میں ‘AIREV’ کا خودمختار سطح کا ایجنٹک پلیٹ فارم “آن ڈیمانڈ” براہ راست 'Tenstorrent' کے ہارڈویئر پر نصب کیا جا رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں ایک وقف شدہ ایجنٹی اے آئی ڈیولپمنٹ نوڈ قائم کیا جائے گا، جہاں یہ حل ریئل ورلڈ انٹرپرائز اور پبلک سیکٹر کی ضروریات کے مطابق کارکردگی دکھائے گا۔ اس منصوبے میں مکمل محفوظ، لوکل (on-premise) ڈپلائمنٹ ایک نمایاں خصوصیت ہو گی۔
اس موقع پر'AIREV' کے سی ای او محمد خالد نے کہاکہ،"یہ محض ایک تکنیکی انضمام نہیں بلکہ اماراتی مصنوعی ذہانت کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کی ایک فیصلہ کن پیش رفت ہے۔ ہماری شراکت داری اس بات کا ثبوت ہے کہ اماراتی AI اب صرف علاقائی نہیں بلکہ عالمی سطح پر قابلِ عمل اور قابلِ اعتماد ہے۔"
‘Tenstorrent’ کے سی ای او جم کیلر نے بھی اس شراکت داری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم 'AIREV' کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرجوش ہے اور یہ انضمام کلاؤڈ، مقامی سرورز، اور سیکیورٹی حساس ڈپلائمنٹ کے لیے بہترین ثابت ہو گا۔
دونوں کمپنیوں نے شراکت کی کامیاب جانچ کے بعد مشترکہ عالمی حکمت عملی ترتیب دینے کا اعلان کیا ہے، جس کا ہدف ریگولیٹڈ انڈسٹریز، ادارے، اور سرکاری ادارے ہوں گے، خصوصاً شمالی امریکہ، ایشیا اور خلیجی ممالک میں۔
محمد خالد نے مزید کہاکہ، "اس شراکت کے ذریعے ہم نہ صرف انفراسٹرکچر بلکہ ایک مکمل 'پلے بُک' تیار کر رہے ہیں تاکہ اماراتی اے آئی کو عالمی سطح پر لے جایا جا سکے۔ یہ اقدام یو اے ای کی 2031 AI ویژن کے عین مطابق ہے، جہاں محض اختراع درآمد نہیں کی جائے گی بلکہ اسے برآمد بھی کیا جائے گا، تاکہ امارات ایک سچا اے آئی پاور ہاؤس بن سکے۔"