استنبول، 30 جون 2025 (وام)--ترکیہ کی آفات و ہنگامی حالات کی انتظامی اتھارٹی (AFAD) کے مطابق، ملک بھر میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث 50 ہزار سے زائد افراد کو متاثرہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق مغربی صوبہ ازمیر سے ہے۔
آفات و ہنگامی حالات کی انتظامی اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق، ازمیر، بیلی جِک، ہاتائے، سکاریا اور مانیسا کے مختلف حصے آگ کی لپیٹ میں آئے، جس کے نتیجے میں 41 مختلف آبادیوں سے شہریوں کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کرنا پڑا۔
ترکیہ کے وزیر جنگلات و زراعت، ابراہیم یومکلی نے پیر کے روز ازمیر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب ازمیر کے قیوجک اور دوگان بے علاقوں میں ہواؤں کی رفتار 40 تا 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی، جس کے باعث آگ مزید بھڑک اُٹھی۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین دنوں کے دوران ملک بھر میں 263 جنگلاتی آگ کے واقعات پیش آئے، جن پر قابو پانے کے لیے ہنگامی ٹیموں نے فوری کارروائی کی۔
پیر کی شام کو، اتھارٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک بیان میں کہا کہ مجموعی طور پر 50,000 سے زائد افراد کو 41 مختلف آبادیوں سے نکال کر محفوظ علاقوں میں عارضی طور پر منتقل کیا گیا، جن میں سے اکثریت کا تعلق مغربی تفریحی مقام ازمیر سے ہے، جہاں آگ کی شدت سب سے زیادہ ہے۔
وزیر ابراہیم یومکلی کے مطابق، آگ بجھانے کے لیے 1,000 سے زائد افراد، ہیلی کاپٹرز، آگ بجھانے والے طیارے، اور دیگر مشینری متحرک ہے تاکہ آگ کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔