ابوظہبی، یکم جولائی، 2025 (وام) --متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، نائب وزیراعظم اور صدارتی عدالت کے چیئرمین، عزت مآب شیخ منصور بن زاید النہیان نے آج اماراتی سائبر سیکیورٹی کونسل (CSC) کے صدر دفتر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ملک کے ڈیجیٹل تحفظ کے لیے جاری اقدامات اور قومی حکمت عملی کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر انہیں نیشنل سائبر سیکیورٹی اسٹریٹیجی سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کیا گیا، جو پانچ اہم ستونوں گورننس، تحفظ، جدت، استعداد سازی اور شراکت داری پر مبنی ہے۔
اسٹریٹیجی کا بنیادی مقصد جدید ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لا کر سائبر آگاہی میں اضافہ، قانونی ڈھانچے کی ترقی اور ایسے مقامی ماہرین کی تیاری ہے جو عالمی سطح پر مسابقتی سائبر فورس تشکیل دے سکیں۔ اس کے علاوہ، عوامی و نجی شراکت داری کو فروغ دینا اور سرحد پار سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو وسعت دینا بھی اس حکمت عملی کا حصہ ہے۔
شیخ منصور بن زاید نے اس موقع پر زور دیا کہ موجودہ ڈیجیٹل دور میں سائبر سیکیورٹی کو معاشی و سماجی استحکام کی کلید تسلیم کیا جانا چاہیے، اور متحدہ عرب امارات اس حوالے سے عالمی بہترین طریقوں کو اپنانے، نیز قومی و بین الاقوامی فریم ورک کو مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے سائبر سیکیورٹی کونسل کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کے نتیجے میں امارات کا شمار عالمی سطح پر ممتاز ممالک میں ہوتا ہے، جس کی تصدیق انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین (ITU) کی جانب سے جاری کردہ 2024 کے گلوبل سائبر سیکیورٹی انڈیکس میں اعلیٰ درجہ بندی سے ہوتی ہے۔
شیخ منصور نے یہ بھی واضح کیا کہ امارات کی جانب سے حالیہ آغاز کردہ میگا ڈیولپمنٹ اور انویسٹمنٹ اقدامات نہ صرف مصنوعی ذہانت (AI) کے مستقبل کے لیے اہم سنگ میل ہیں، بلکہ ان کے تحفظ کے لیے نیشنل سیکیورٹی آپریشنز سینٹر (NSOC) جیسے جدید ڈیجیٹل انفرا اسٹرکچر کی ترقی ایک ناگزیر ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات ڈیجیٹل سرمایہ کاری کے تحفظ اور ایک پائیدار، علمی اور جدت پر مبنی معیشت کی بنیاد رکھنے میں مدد فراہم کریں گے۔
ادھر سائبر سیکیورٹی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر محمد الکویتی نے بھی زور دیا کہ ڈیجیٹل سسٹمز اور پلیٹ فارمز، خصوصاً NSOC، ملکی ڈیجیٹل تحفظ کو یقینی بنانے اور سائبر خطرات کے بروقت اور مؤثر تدارک میں بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ امارات کی سائبر پالیسی صرف انفرا اسٹرکچر کے دفاع تک محدود نہیں بلکہ معاشرے اور معیشت کو محفوظ ڈیجیٹل ماحول میں ترقی دینے کے ہدف پر بھی مرکوز ہے۔
ڈاکٹر الکویتی نے بتایا کہ قومی سائبر سیکیورٹی اسٹریٹیجی ایک ایسا جامع فریم ورک فراہم کرتی ہے جس کے ذریعے تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ڈیجیٹل ترقی کے تحفظ اور قومی کامیابیوں کے استحکام کے لیے مؤثر انداز میں کام کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نئی حکمت عملی سے امارات کا عزم ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ڈیجیٹل مواقع سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، اور قومی و عالمی معیار کو اپناتے ہوئے ڈیجیٹل سیکیورٹی اور جدت کا عالمی ماڈل بننے کے سفر کو مزید تقویت دے رہا ہے۔