ماسکو، یکم جولائی، 2025 (وام) -- سینٹ پیٹرز برگ اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے مائیکرو الجی کے ذریعے قابلِ بھروسا بایو ہائیڈروجن ایندھن تیار کرنے کی ایک جدید تکنیک وضع کر لی ہے، جو ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کے شعبے میں اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
تحقیقی ٹیم کے مطابق، اس طریقۂ کار میں صنعتی اخراجات کو ایک مخصوص بایوریکٹر آبی ذخیرے سے گزارا جاتا ہے، جہاں مائیکرو الجی کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتی ہے۔ اس عمل کے نتیجے میں حاصل ہونے والی بایو ماس کو بعد ازاں ڈارک فرمنٹیشن (تخمیر کا تاریک عمل) کے ذریعے بایو ہائیڈروجن میں تبدیل کیا جاتا ہے۔
یونیورسٹی کے ہائی اسکول آف ہائیڈرالک اینڈ پاور انجینئرنگ سے وابستہ پروفیسر ناتالیا پولیتیوا نے بتایا کہ پائیدار توانائی کا مستقبل قدرت سے ہم آہنگی میں پوشیدہ ہے، نہ کہ اس سے برسرِپیکار ہونے میں۔ اُن کے بقول، مائیکرو الجی صنعتی فضلہ کو صاف توانائی میں تبدیل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، اور تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ بایو ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی سائنس کے سنگم پر وہ حل جنم لیتے ہیں جو واقعی دنیا کو بدل سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس مجوزہ ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کردہ بایو ہائیڈروجن کو نہ صرف بجلی اور حرارت کی صنعتی پیداوار میں استعمال کیا جا سکتا ہے، بلکہ یہ ہائیڈروجن فیول سیلز کو چلانے اور گاڑیوں کے لیے بایو فیول کے طور پر بھی کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔