پیرس، 3 جولائی، 2025 (وام)--فرانس میں ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی جانب سے عملے کی کمی اور پرانے آلات کے خلاف احتجاج کے طور پر جمعرات کے روز ملک گیر ہڑتال کی گئی، جس کے نتیجے میں سیکڑوں پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ صورتحال ایسے وقت میں پیدا ہوئی جب موسمِ گرما کی سفری سرگرمیاں اپنے عروج پر پہنچ رہی ہیں۔
ہڑتال سے فرانس کے مختلف ہوائی اڈوں کی کارروائی متاثر ہوئی، جن میں یورپ کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں شامل پیرس کا روآسی چارلس ڈیگال ایئرپورٹ بھی شامل ہے۔ حکام کے مطابق، یہ ہڑتال جمعے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
بجٹ ایئرلائن 'Ryanair' نے اعلان کیا کہ وہ اب تک 468 پروازیں منسوخ کر چکی ہے اور یہ تعداد مزید بڑھنے کی توقع ہے۔
فرانسیسی سول ایوی ایشن ایجنسی (DGAC) نے ایئرلائنز کو ہدایت دی ہے کہ وہ پیرس کے ہوائی اڈوں پر آنے اور جانے والی ہر چوتھی پرواز منسوخ کریں، جب کہ جمعہ کے دن دارالحکومت سے روانگی کی تقریباً نصف پروازیں بھی متاثر ہوں گی۔ دیگر شہروں میں بھی ایئرلائنز کو 30 سے 50 فیصد تک پروازوں میں کمی کی ہدایت کی گئی ہے، خاص طور پر جنوبی علاقوں کو زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
فرانس کی سب سے بڑی ایئرلائن ایئر فرانس نے کہا ہے کہ وہ اپنی پروازوں کے شیڈول میں رد و بدل کر رہی ہے، تاہم طویل فاصلے کی تمام پروازیں جاری رہیں گی۔
ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی دوسری بڑی یونین 'UNSA-ICNA' نے اپنے بیان میں کہا کہ ہڑتال کا مقصد مسلسل عملے کی کمی، فرسودہ آلات اور انتظامی سطح پر زہریلے ماحول کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ ایک اور یونین 'USAC-CGT' نے الزام عائد کیا کہ فرانسیسی سول ایوی ایشن ایجنسی کنٹرولرز کی مایوسی کو سمجھنے میں ناکام رہی ہے۔
'UNSA-ICNA' کے مطابق، "فرانسیسی سول ایوی ایشن ایجنسی اُن بنیادی آلات کی جدید کاری میں ناکام ہو چکی ہے، جن پر ایئر ٹریفک کنٹرولرز انحصار کرتے ہیں، حالانکہ ادارہ دعویٰ کرتا ہے کہ تمام ضروری وسائل مہیا کیے جا رہے ہیں۔"
اطلاعات کے مطابق، جمعہ کے روز پیرس اور بووے کے ہوائی اڈوں پر صورتحال مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے، جہاں فرانسیسی سول ایوی ایشن ایجنسی نے پروازوں میں 40 فیصد کمی کا حکم دیا ہے۔