ابوظبی، 15 جنوری، 2020 (وام) ۔۔ سیشلز کے صدر ڈینی فیور نے کہا ہے کہ ابو ظبی کی محمد بن زاید یونیورسٹی برائے مصنوعی ذہانت سے چھوٹے ممالک کے طلباء فائدہ اٹھائیں گے ۔ امارات نیوز ایجنسی، وام کو ایک خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ وہ ابو ظبی میں مصنوعی ذہانت کی یونیورسٹی کے قیام سے بہت متاثر ہیں۔ یہ دنیا میں مصنوعی ذہانت کی پہلی گریجویٹ سطح کی یونیورسٹی ہے اور یہ پوری دنیا کے طلباء کو اکٹھا کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ یہ بہت اچھا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے یہ اقدام اٹھایا ہے کیوں کہ سیشلز جیسے چھوٹے ممالک اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔ سیشلز کے صدر ہفتہ استحکام میں شرکت کیلئے ان دنوں ابوظبی میں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ سیشلز میں سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت کے لئے ایک ادارہ ہے تاہم متحدہ عرب امارات کی طرز پر ایسا ادارہ قائم کرنا قابل عمل نہیں ہے۔ سیشلز بحرہند میں 455 مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ایک چھوٹا افریقی جزیرہ ہے اور اسکی مجموعی آبادی 95,000 ہے۔ سیشلز کے صدر نے کہا کہ محدود انسانی وسائل اور چھوٹے رقبے کے باعث سیشلز اپنے طور پر مصنوعی ذہانت کی تعلیم پر کام کرنے کی بجائے متحدہ عرب امارات جیسے ملک پر بھروسہ کرسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے بہترین دو طرفہ تعلقات ہمیں متحدہ عرب امارات کے ساتھ شراکت کا موقع فراہم کرتے ہیں اور ہمارے طلباء اس اقدام سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیشلز کے ذہین طلباء متحدہ عرب امارات آکر اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ محمد بن زاید یونیورسٹی برائے مصنوعی ذہانت، ایم بی زیڈ یو اے آئی ستمبر 2020 میں طلباء کے لئے کھل جائے گی۔ یونیورسٹی کا مقصد علم کی تخلیق میں اعلی کارکردگی، منتقلی اور معاشی نمو کو فروغ دینے کے لئے مصنوعی ذہانت، اے آئی کا استعمال اور ابوظبی کو بین الاقوامی اے آئی کمیونٹی کے مرکز کے طور پر مستحکم کرنا ہے ۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت اور ایم بی زیڈ یو اے آئی بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئر ڈاکٹر سلطان احمد الجابر کے مطابق اے آئی سے چلنے والی تبدیلی عالمی سطح پر 133 ملین نئی ملازمتیں پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ معیشت اور معاشرتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ دو طرفہ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے سیشلز کے صدر نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے انکے دورے کے دوران سیشلز میں منشیات کے عادی افراد کے لئے پہلے بحالی مرکز کی تعمیر میں تعاون کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ہمارا ایک مضبوط شراکت دار ہے اور دونوں ملکوں اور انکے عوام کے مابین بہترین تعلقات ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ہمارا ایک فطری شراکت دار ہے کیونکہ وہ اس وژن پر یقین رکھتا ہے جو ہم اپنے ملک کیلئے رکھتے ہیں۔ سیشلز کے صدر نے کہا کہ انھوں نے جو پروگرام یا منصوبہ یہاں کے حکام کے سامنے رکھا متحدہ عرب امارات نے ہمیشہ اس میں معاونت کی۔ انہوں نے کہا کہ سیشلز کے کوسٹ گارڈ کو اپنی سرحدوں کے تحفظ کے لئے متحدہ عرب امارات کا تعاون حاصل ہے۔ متحدہ عرب امارات سیشلز میں رئیل اسٹیٹ، قابل تجدید توانائی اور سیاحت کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کرتا ہے۔ ڈینی فیور نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اچھے تعلقات نے سیشلز کو دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ بھی خوشگوار تعلقات استوار کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ 57 سالہ سیاستدان جنہیں 2019 میں بلیو اکانومی پر افریقی یونین کا چیمپئن مقرر کیا گیا تھا نے کہا کہ بیشتر افریقی ممالک کو اب صرف یہ احساس ہوا ہے کہ ہمارے پاس سمندر ہیں۔ ان کا تاثر یہ تھا کہ ان کے پاس صرف جھیلیں اور دریا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیچلز نے دو سال قبل افریقی رہنماؤں کو یہ باور کرایا کہ چھوٹا ملک بلیو اکانومی بننے کے لئے بہترین مقام ہوسکتا ہے۔ عالمی بینک کے مطابق بلیو اکانومی معاشی نمو، بہتر معاش اور روزگار کے مواقع کیلئے سمندری وسائل کا پائیدار استعمال ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیشلز فروری میں براعظم افریقہ کے لئے بلیو اکانومی سے متعلق پہلی جامع حکمت عملی پیش کرےگا۔ ڈینی فیور نے کہا کہ افریقی ممالک نے محض 20 سال قبل ماحول کو سنجیدگی سے لینا شروع کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے جنگوں پر بہت پیسہ اور وقت ضائع کیا۔ میرے خیال میں اب وقت آگیا ہے کہ وسائل، توانائی اور حقیقی ترقی کے لئے کام کیا جائے تاکہ لوگوں کی زندگیاں بہتر بنائی جاسکیں ۔ مشرقی وسطی میں رہنے اور کام کرنے والے اپنے شہریوں کے بارے میں صدر ڈینی فیور نے کہا کہ ان لوگوں نے 1950 کی دہائی میں لبنان اور بحرین سے اس خطے میں آنا شروع کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بحرین کے شاہی خاندان کے سیشلز کے دورے کے بعد کچھ لوگوں کو بحرین میں ملازمت ملی اور شاہی خاندان کے سیشلز میں جائیدادیں خریدنے کے بعد دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت ملی۔ انہوں نے کہا کہ سیشلز کے لبنان کے ساتھ بھی تعلقات بہترین تھے لیکن خانہ جنگی کے دوران سیشلز کے زیادہ تر شہریوں کو لبنان سے وطن واپس جانا پڑا۔ ترجمہ: ریاض خان ۔ http://wam.ae/en/details/1395302816406
محمد بن زاید یونیورسٹی برائے مصنوعی ذہانت سے چھوٹے ملک مستفید ہونگے: صدر سیشلز
