چین اور امارات کا 2019 کے ابتدائی 9 ماہ کا تجارتی حجم 7ء34 ارب ڈالر رہا: چینی سفیر

بنسال عبدالقادر سے ابوظہبی ، 20 فروری ، 2020 (وام) ۔۔ متحدہ عرب امارات اور چین کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 2019 کے ابتدائی نو ماہ میں بڑھ کر 7ء34 ارب ڈالر ہوگیا جو کہ اس سے گزشتہ سال 2018 کے اسی عرصہ سے 01ء6 فیصد زیادہ تھا ۔ یہ بات چین کے سینئر سفارتکار نے بتائی – متحدہ عرب امارات میں چین کے سفیر نی جیان نے امارات نیوز ایجنسی ، وام کو خصوصی انٹرویو میں کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان بٹڑے اقتصادی و تجارتی تعاون منصوبے مسلسل پیشرفت کررہے ہیں ۔ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان مسلسل اعلی سطح کے وفود کا تبادلہ ہوا ، دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی ، دفاعی ، اقتصادی ، ثقافتی ، عوامی رابطوں اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون ہر حوالے سے فروغ پایا ہے – انہوں نے بتایاکہ 2019 کے ابتدائی 9 ماہ میں ہونے والی 7ء34 ارب ڈالر کی دوطرفہ تجارت میں عرب امارات کیلئے چین کی برآمدات کا حجم 5ء23 ارب ڈالر رہا جوکہ اس سے گزشتہ عرصہ کی نسبت 4ء9 فیصد زیادہ ہے جبکہ چین میں عرب امارات کی برآمدات کا حجم 23ء11 ارب ڈالر کا تھا جوکہ 36ء1 فیصد کم ہے ۔ عرب امارات کی برآمدات میں یہ معمولی کمی تیل قیمتوں میں کمی کی وجہ سے آئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ تجارتی اعداد و شمار کی ترتیب کے حوالے سے دونوں ممالک کا طریقہ کار قدرے مختلف ہے اس لئے دونوں ممالک کے اعداد و شمار میں فرق بھی آسکتا ہے – جولائی 2019 میں وام نے وزیر معیشت سلطان بن سعید المنصوری کے حوالے سے بتایا تھا کہ غیر تیل تجارت کے تناظر میں عرب امارات کیلئے چین بڑا تجارتی شراکت دار ہے ، 2018 میں اس کی کل تجارت 43 ارب ڈالر کی تھی جس میں اسکی چین کے ساتھ غیر تیل تجارت کا حصہ 7ء9 فیصد تھا ۔ 2018 میں چین کی ایشیائی ممالک کے ساتھ غیر تیل تجارت میں سے 16 فیصد صرف چین کے ساتھ تھی ۔ عرب خطہ میں چین کیلئے عرب امارات اہم ترین تجارتی شراکت دار ہے ، چین اور عرب ممالک میں غیر تیل تجارت کا 26 فیصد عرب امارات کے ساتھ ہوتا ہے – چینی سفیر کا کہنا تھا کہ جنوری سے ستمبر 2019 کے دوران عرب امارات میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 660 ملین ڈالر کا رہا تھا جوکہ سالانہ شرح کی بنیاد پر 171 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے اور یہ حجم تمام 22 ملکی عرب لیگ میں چین کی کل سرمایہ کاری کا 54 فیصد بنتا ہے ۔ انہوں نے 2020 کے دوران بھی دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات میں اضافے کا رحجان جاری رہنے کی توقع کا اظہار کیا – انہوں نے کہاکہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ نظریہ کا عرب امارات ایک ساتھی ملک ہے اور یہی وجہ ہے کہ عرب امارات میں چینی کمپنیوں کا کاروبار بڑھ رہا ہے ، عرب امارات میں چار سے چھ ہزار چینی کمپنیاں موجود ہیں جن میں زیادہ تر دبئی میں قائم ہیں ۔ چین کی بڑی کارپوریشنز نے بھی عرب امارات میں دلچسپی اور سرگرمیاں بڑھائی ہیں ۔ چینی سفیر نے ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے نائب سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زاید ال نھیان کے جولائی 2019 میں دورہ چین اور اس کے نتائج کو اہم قرار دیا اور کہاکہ اس دورے کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات کو سیاسی اور سٹریٹجک سطح پر تقویت ملی تھی – انہوں نے کہاکہ 2019 میں چینی کمپنیوں نے عرب امارات میں اتحاد ریل ۔ سٹیج 2 کی ڈیزائننگ اور تعمیر کا معاہدہ طے کیا تھا جوکہ اس سال کی اہم ترین سرگرمیوں میں نمایاں منصوبہ ہے ، دونوں ممالک میں جماع شراکت داری کے تناظر میں کئی شعبوں میں دو طرفہ تعاون بھرپور فروغ پارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 2019 کے دوران چین کے 12 لاکھ سیاحوں نے عرب امارات کا دورہ کیا جوکہ عوامی اور ثقافتی تعلقات کے استحکام کا اظہار ہے ، ایکسپو 2020 دبئی کی وجہ سے چین کی مزید کمپنیاں اور ادارے ، عرب امارات کی جانب راغب ہونگے ۔ عرب امارات میں چین کے 2 لاکھ کاروباری اور محنت کش افراد مقیم ہیں جوکہ مشرق وسطی کے کسی بھی ملک میں چینیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے – دونوں ممالک کے درمیان یوتھ ایمبیسڈر پروگرام اور سکالرشپ پروگرام بھی کبہت اہمیت کا حامل ہے ۔ عرب امارات میں چینی زبان سیکھنے کا شوق بڑھ رہا ہے اور عزت مآب شیخ محمد بن زاید کے اقدام کے نتیجے میں عرب امارات کے 200 سکولوں میں چینی زبان پڑھائی جانی ہے ، 60 اماراتی سکولوں میں 200 سے زائد چینی استاد تعلیم دے رہے ہیں اور رواں سال ایس مزید 50 سکولوں میں اسکی ترویج ہونی ہے ۔ چین کا ثقافتی ہنر اور آرٹ کے ماہرین بھی عرب امارات میں بہت زیادہ مقبول ہیں – ترجمہ ۔ تنویر ملک – http://wam.ae/en/details/1395302825435