عرب امارات کے نئے خلاء باز بننے کیلئے 3 ہزار سے زائد درخواستیں موصول

دبئی ، 3 مارچ ، 2020 (وام) ۔۔ محمد بن راشد خلائی مرکز ، ایم بی آر ایس سی نے بتایا ہے کہ مستقبل کے خلائی مشنز کیلئے تین ہزار سے زائد اماراتی باشندوں نے ملک کے آئیندہ خلاء باز بننے کی خاطر خواہش کا اظہار کیا ہے – عرب امارات کے خلاء بازوں کے دوسرے بیچ کیلئے رجسٹریشن کیئے جانے والے ان اعداد و شمار کا اعلان منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا جس میں خلائی مرکز کے ڈی جی یوسف حمد الشیبانی ، خلائی مرکز میں عرب امارات خلاباز پروگرام کے سربراہ سالم المری اور خلاء بازوں ھزاع المنصوری اور سلطان النیادی نے خطاب کیا – مستقبل کے خلاء بازوں کیلئے اس پروگرام میں رجسٹریشن کا عمل 31 مارچ 2020 تک جاری رہے گا اور اگر ضروری ہوا تو اس کی تاریخ میں توسیع بھی کی جاسکے گی ۔ اس تمام تر عمل کے بعد صرف دو افراد کا انتخاب ہوگا جوکہ عرب امارات کے آئیندہ کے خلاء باز بنیں گے ۔ خلائی مرکز کے نمائیندوں کے مطابق اب تک کے رجسٹریشن درخواست کے عمل میں 33 فیصد امیدوار خواتین ہیں ۔ درخواست گزاروں میں 17 فیصد پائلٹ اور 31 فیصد انجینئرز ہیں جبکہ درخواتس گزار انجینئرز میں سے 28 فیصد خواتین ہیں – سب سے زیادہ درخواستیں جن اداروں سے موصول ہوئی ہیں ان میں اتحاد ایئرویز ، عرب امارات کی مسلح افواج اور دبئی پولیس شامل ہیں ۔ تمام درخواست گزاروں کی اوسط عمر 28 سال بنتی ہے جبکہ سب سے کم عمر درخواست گزار 17 سالہ اور سب سے عمر رسیدہ درخواست گزار 60 سالہ ہیں ۔ درخواست گزاروں کی اکثریت کا تعلق ابوظہبی ، دبئی اور شارجہ سے ہے ۔ الشیبانی نے ملک کے خلائی پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ اس پروگرام کے نتیجے میں عالمی خلائی سرگرمیوں میں عرب امارات کی اہمیت اور کردار بہت اجاگر ہوگا ، رجسٹریشن کے نئے پروگرام کے بعد عرب امارات کے خلاء بازوں کی تعداد چار ہوجائے گی ، عرب امارات کا خلائی پروگرام ابھی زیادہ عرصہ پر مبنی نہیں لیکن پھر بھی اس نے گرانقدر کامیابی اور پیشرفت حاصل کی ہے اور یہ بڑا سوچنے اور تیز عمل کرنے والا پروگرام بن چکا ہے – انہوں نے کہاکہ ملک کا خلائی پروگرام بانی قائد شیخ زاید کے ویژن کے مطابق شروع کیا گیا جسے نائب صدر ، وزیراعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم اور ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے نائب سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زاید ال نھیان کی حمایت حاصل ہے ، خلائی تحقیق اور دریافت میں عرب امارات کے عزم کیلئے یہ پروگرام بہت اہمیت کا حامل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قوم کا خواب گزشتہ سال تب شرمندہ تعبیر ہوا تھا جب امارات خلاء باز ھزاع المنصوری عرب دنیا کا وہ پہلا خلاء باز بنا جو عالمی خلائی مرکز گیا ، یہ محض آغاز تھا ، مستقبل کے لئے ہماری عزائم اور بھی بلند ہیں ، نئےخلاء بازوں کے ذریعے یہ سفر جاری رکھا جائے گا اور خلائی تحقیق میں پیشرفت جاری رہے گی – عرب امارات کا خلائی پروگرام اپریل 2017 میں شروع ہوا تھا جس کے بعد خلائی ماہرین اور سائنسدانوں کی ٹیم نے محنت سے کام کیا ، پہلے خلاء بازوں کیلئے چار ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں سے دو خلاء باز ھزاع المنصوری اور سلطان النیادی منتخب ہوئے تھے – سالم المری کا کہنا تھا کہ ملک کا خلائی پروگرام دانش پر مبنی معاشی مستقبل کی تعمیر ، خلائی امور کی عالمی سائنسی تحقیق میں تعاون ، نئی نسل کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر بنانے کیلئے بہت اہم ہے ۔ طویل مدتی مقاصد کیلئے خلائی پروگرام کی پائیداری ناگزیر اہمیت کی حامل ہے ، یہی وجہ ہے کہ ھزاع المنصوری کی عالمی خلائی سٹیشن سے آمد کے بعد جلد ہی نئے خلاء بازوں کے پروگرام کا آغاز کردیا گیا ، رجسٹریشن کے نئے عمل میں اماراتی باشندوں کی طرف سے حوصلہ افزا ردعمل سامنے آیا ہے ، رجسٹریشن کا عمل مکمل ہونے مین فقط ایک ماہ رہ گیا ہے اور جو اماراتی باشندے پرعزم ہیں وہ اس میں درخواست جمع کراسکتے ہیں – پریس کانفرنس کے دوران ھزاع المنصوری اور سلطان النیادی نے اپنے تجربات اور اپنے ماضی کے اہم واقعات بھی بیان کیئے – نئی رجسٹریشن کے عمل میں درخواست گزار کی اہلیت کے معیار میں اسکا اماراتی شہری ہونا ، بیچلرز ڈگری کا حامل اور 18 سال عمر کا ہونا شامل ہے جبکہ انجینئر سے پائلٹ تک ، فوجی سے استاد تک ہر کوئی اس مین شامل ہوسکتا ہے ۔ درخواست گزاروں کی شارٹ لسٹنگ کیلئے دس ماہرین پر مشتمل کمیٹی کام کرے گی ، شارٹ لسٹ ہونے والے امیدواروں کو انتخاب کے عمل سے گزارا جائے گا اور اس کے نتیجے میں دو کامیاب امیدواروں کا حتمی انتخاب ہوگا جو عرب امارات کے نئے خلاء باز بنیں گے – ترجمہ ۔ تنویر ملک – http://wam.ae/en/details/1395302828271