ارتھ آورمیں قدرت کی بحالی پر زور

ابوظبی، 21 مارچ، 2021 (وام) ۔۔ امارات نیچر ڈبلیو ڈبلیو ایف نے متحدہ عرب امارات کی کمیونٹی کو ہفتہ 27 مارچ کو مقامی وقت کے مطابق 20:30 بجے ورچول طور پر ارتھ آور میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ امارات نیچر۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ارتھ آور 2021 فطرت کی تباہی اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے لاکھوں افراد، تاجروں اوررہنماؤں کوآن لائن طور پر متحد کرے گا۔ گذشتہ سال شدید موسمی حالات ، تباہ کن جنگلات کی آگ اور COVID-19 پھیلنے سمیت متعدد قدرتی آفات کے باعث مستقبل کی حفاظت کے لئے فطری نقصان کو روکنا بہت ضروری ہے۔ حیاتیاتی تنوع کے اہداف کے عالمی جائزہ سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ ایک دہائی قبل فطرت کے نقصان کو روکنے کے لئے دنیا 2020 تک مقرر کردہ اہداف کے حصول میں ناکام رہی ہے۔ ارتھ آور سول سوسائٹی کی تنظیموں، افراد، کاروباری افراد اور ماحولیات کے ماہرین کے لئے "فطرت کے لئے بات کریں" اور 2030 تک فطرت کی بحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے ایک اہم موقع کی نشاندہی کرتا ہے۔ امارات نیچر۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کی ڈائریکٹر جنرل لیلیٰ مصطفی عبد اللطیف نے کہا کہ انسانی صحت اور ہمارے ماحول کی صحت کا جڑنا مربوط ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری اجتماعی لچک ، فلاح و بہبود ، غذا اور بیماری سے بچنے کی صلاحیت پوری طرح سے ہم سے کھائے جانے والے کھانے ، پانی ، سانس لینے والی ہوا اور ان طریقوں سے مربوط ہے۔ ہم فطرت کے ساتھ رابطہ کرتے ہیں۔ وبائی امراض کے چیلنجوں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ 2020 وہ سال بھی تھا جب فطرت اور حیاتیاتی تنوع سیاسی اور کارپوریٹ ایجنڈے کے عروج پر تھا جیسے پہلے کبھی نہیں تھا اور جب فطرت ، آب و ہوا اور صحت کا باہمی انحصار تھا۔ ارتھ آور سے پہلے امارات نیچر۔ڈبلیو ڈبلیو ایف 24 مارچ کو 16:30 بجے ایک ورچول پروگرام "Let’s Speak Up for Nature" کی میزبانی کرے گا جہاں افراد، کاروبار، سرکاری ادارے اور نوجوان فطرت کے لئے اظہار خیال کریں گے۔ رواں سال کے ارتھ آور ورچوئل اسپاٹ لائٹ ایونٹ میں حصہ لینے کے لئے کیمونٹی کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور عوام کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے امارات نیچر۔ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تحت ارتھ آور سے متعلق تقاریب میں ورچول طور پر شرکت پر زور دیا جارہا ہے۔ ارتھ آور کی رات انٹرنیٹ پر اس نیٹ ورک کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اسکے 190 سے زیادہ رکن ممالک میں دنیا کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی جائے گی۔ شرکاء "Zero to Climate Hero" چیلنج پر بھی دستخط کرسکتے ہیں جہاں وہ 5 ہفتوں میں مہمانوں کو کاربن کے اثرات کم کرنے اور آب و ہوا کے بحران سے نمٹنے میں مدد کے لئے آسان اور تاثراتی نکات کے ساتھ مددگار ثابت ہوگا۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ چیلنج پر دستخط کرنے سے شرکاء کو ایک ہفتہ ایک ای میل موصول ہوگا جس میں انھیں ترکیب اور حکمت عملی فراہم کی جائے گی کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے میں کس طرح اپنا کردار ادا کریں۔ 2007 میں سڈنی میں شروع ہونے والا ارتھ آور ماحولیاتی اثرات سے نمٹنے کے لئے عالمی سطح کی ایک تحریک بن گیا ہے۔ ترجمہ: ریاض خان ۔ https://www.wam.ae/en/details/1395302920091