محمد بن راشد نے دنیا بھر کے ضرورت مندوں کیلئے ایک ارب کھانوں کی مہم کا آغاز کردیا

دبئی، 10 مارچ،2022 (وام) ۔۔ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے 50 ممالک میں غریب معاشروں کے لیے خوراک کی امداد کو محفوظ بنانے کی خاطر''ایک ارب کھانوں'' کی مہم کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ محمد بن راشد آل مکتوم گلوبل انیشیٹوز (MBRGI) کے زیر اہتمام یہ مہم متحدہ عرب امارات کی "100 ملین کھانوں" کی مہم کی توسیع ہے جو پچھلے سال رمضان کے مقدس مہینے کے دوران شروع کی گئی تھی۔ اس سال کے شروع میں خوراک کو محفوظ بنانے کے لیے اس مہم کے ہدف کو دوگنا سے زیادہ بڑھایا گیا ہے۔ اسکے تحت 220 ملین کھانوں کے برابر پارسل چار براعظموں کے 47 ممالک کےپسماندہ افراد میں تقسیم کیئے جاتے ہیں۔ ایک مربوط فوڈ سپلائی ایکو سسٹم کے ذریعے ایک ارب کھانوں کی مہم کا مقصد عالمی کوششوں میں متحدہ عرب امارات کے تعاون کے حصے کے طور پر غیر محفوظ آبادیوں کو خوراک کی پائیدار امداد فراہم کرنا ہے۔ شیخ محمد بن راشد نے کہا کہ تمام خیراتوں میں سب سے بہتر ایک بھوکے کو کھانا کھلانا ہے اور تمام اقوام میں سب سے بہتر وہ ہے جو دوسروں کا خیال رکھے۔ ہم دنیا کو انسانیت کے ایک ارب پیغامات بھیجنے کے لیے ایک ارب کھانے کی تقسیم کا مقصد رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ہر ایک کے لیے غذائی تحفظ فراہم کرنے میں چیلنجوں سے گزر رہی ہے۔ ہمارا مشن انسانیت میں اپنے بھائیوں کو بھوک سے بچانے کے لیے ان کی مدد کرنا ہے۔ ایک ارب کھانوں کی مہم پوری دنیا میں پسماندہ کمیونٹیز کو مسلسل انسانی امداد فراہم کرنے کی عالمی ضرورت کا جواب ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے ہدف 2 کو حاصل کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے جس کا مقصد 2030 تک بھوک کا خاتمہ کرنا ہے۔ دنیا میں ہر 10 سیکنڈ میں بھوک ایک بچے کی جان جاتی ہے۔ یہاں روزانہ 25,000 لوگ بھوک سے مرتے ہیں جن میں سے 10,000 بچے ہیں۔ دنیا بھر میں 800 ملین سے زیادہ لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں جن میں سے 52 ملین جن میں اکثریت خواتین اور بچے ہیں مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں رہتے ہیں۔ 100 ملین کھانے کی مہم کا ایک ارب کھانوں کی مہم میں توسیع، انسانی امداد میں متحدہ عرب امارات کی امنگوں اور دنیا بھر میں زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے طویل مدتی حل تیار کرنے کے پختہ عزم کا ایک شاندار بیان پیش کرتی ہے۔ اس مہم نے فلسطین، لبنان، اردن، سوڈان، یمن، تیونس، عراق، مصر، کوسوو، برازیل، بینن، برونڈی، تنزانیہ، ایتھوپیا، سینیگال، کینیا، یوگنڈا، گھانا، انگولا، سیرا لیون، بھارت، نیپال، پاکستان، بنگلہ دیش، تاجکستان، کرغزستان، ازبکستان اور قازقستان سمیت چار براعظموں میں لاکھوں مستحقین کو فوڈ پارسل اور فوری اسمارٹ واؤچر کے طور پر فوڈ سپورٹ فراہم کی ۔ خوراک کے پارسل فی الحال اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام، فوڈ بینکنگ ریجنل نیٹ ورک (FBRN)، محمد بن راشد المکتوم ہیومینٹیرین اینڈ چیریٹی اسٹیبلشمنٹ (MBRCH) اور متعلقہ ممالک میں انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے تعاون سے مستحقین میں تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ ایک عالمی انسان دوستی کے علمبردار کے طور پرمتحدہ عرب امارات کا مقصد بھوک کا مقابلہ کرنے کے لیے عالمی سطح پر کارروائی کرنا ہے۔ یہ ایک بڑا انسانی چیلنج ہے جو COVID-19 کے پھیلنے سے بڑھ گیا ہے۔ اپنی انسانی ہمدردی کی مہموں کے ذریعےمتحدہ عرب امارات کا مقصد لوگوں کی زندگیوں میں واضح فرق لانے کے لیے دینے اور اجتماعی کارروائی کی طاقت پر زور دینے کے کلچر کو فروغ دینا ہے۔ ترجمہ: ریاض خان ۔ http://wam.ae/en/details/1395303028577