دبئی، 15 فروری، 2023 (وام) ۔۔ دبئی میں جاری ورلڈ گورنمنٹ سمٹ (ڈبلیو جی ایس) کے دوسرے دن امارات نیوز ایجنسی (وام) نے "حکومتی خبر ایجنسیوں اور ذرائع ابلاغ کے اداروں کا مستقبل" کے عنوان سے ایک گول میزکااہتمام کیا۔
دنیا بھر خاص طور پر عرب دنیا سے میڈیا نمائندوں نے گول میز پر شرکت کی جس میں "موسمیاتی تبدیلی کے خلاف کوششوں میں شراکت داری کو فروغ دینے" پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
گول میز مباحثے کا اہتمام موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ میں میڈیا کے اہم کردار اور ماحولیاتی صحافت کے مستقبل کے کردار کے حوالے سے کیا گیا تھا۔ ایونٹ میں عالمی میڈیا کے نمائندوں نے مضبوط اور بصیرت انگیز تبادلہ خیال کیا۔
وام کے ڈائریکٹر جنرل محمد جلال الریسی نے کہا کہ ورلڈ گورنمنٹ سمٹ علاقائی اور بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے لیے دنیا کو درپیش اہم چیلنجوں پر مہارت اور میڈیا کے بہترین طریقوں کے تبادلے کا ایک قیمتی موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز میں موسمیاتی تبدیلی اور پائیداری کو فروغ دینے اور ماحول کو محفوظ کرنے کے طریقے شامل ہیں۔
الریسی نے میڈیا مواد کی تیاری کے ساتھ مختلف کمیونٹیز میں عوام کو موسمیاتی چیلنجز سے روشناس کرانے کے لیے ایک میڈیا اتحاد کے قیام پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی دنیا کو درپیش سب سے بڑے ماحولیاتی چیلنجز میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے دنیا کے تمام معاشروں کو خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کے آخر میں متحدہ عرب امارات میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے فریقین کی کانفرنس کاپ 28 موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی کے حوالے سے بین الاقوامی کوششوں کو متحد کرنے، مشترکہ اقدامات کو مضبوط بنانے اور مستقبل کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنے کا ایک موقع ہے۔
گول میز کانفرنس کے پینلسٹس نے اس بات پرتبادلہ خیال کیا کہ میڈیا کس طرح موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے ہنگامی احساس کو مؤثر طریقے سے آگے پہنچاتے ہوئے اس مسئلے کے بارے میں عوامی بیداری اور فہم کو بڑھا سکتا ہے۔ اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کی میڈیا کوریج کس طرح رائے عامہ اور پالیسی فیصلوں کو متاثر کر سکتی ہے۔ شرکاء نے دنیا بھر میں خصوصاً گلوبل ساؤتھ میں ماحولیات سے متعلق کام کرنے والے صحافیوں کو درپیش چیلنجز اور مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے ماحولیاتی کوریج کو زیادہ سے زیادہ موثربنانے کے لیے رپورٹرنگ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے درست، حقائق پر مبنی رپورٹنگ کی اہمیت اور میڈیا تنظیموں اور ماحولیاتی کارکنوں کے درمیان باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
اس بحث کا مقصد ماحولیات سے متعلق صحافت کی موجودہ حالت اور موسمیاتی تبدیلی کے اہم چیلنج سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے مستقبل کی سمت کے بارے میں ایک جامع نظر فراہم کرنا تھا۔ توقع ہے کہ اس تقریب سے میڈیا کے پیشہ ور افراد، پالیسی سازوں اور عام لوگوں کے لیے قابل قدر روشن خیال سفارشات فراہم ہوں گی۔
گول میز کے شرکاء نے سادہ زبان کا استعمال کرتے ہوئے ماحولیاتی آگاہی کو مزید موثر بنانے کے طریقوں پر زور دیا۔
او آئی سی کے رکن ممالک کی یونین آف نیوز ایجنسیز (یو این اے) کے ڈائریکٹر جنرل محمد الیامی نے پیشہ ورانہ مہارت کو برقرار رکھنے اور موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے قابل اعتماد ذرائع پر انحصار کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کی کوریج کے لیے صحافیوں کو خصوصی تربیت دینے کی ضرورت پر زور دیا، جس سے ماحولیاتی بیداری بڑھانے میں مدد ملے گی۔
بحرین نیوز ایجنسی (بی این اے) کے ڈائریکٹر جنرل عبداللہ خلیل عبد الله خليل بوحجي نے عرب اور بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں سے سائنسی بلیٹن کے آغاز کے خیال کی حمایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے ماحول کے تحفظ اور کاربن اخراج کو کم کرنے کے لیے کمیونٹیز اور نجی شعبے کے اقدامات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
کویت نیوز ایجنسی (کے یو این اے) کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر فاطمہ السالم نے سرکاری میڈیا اداروں کی اہمیت پر زوردیاجو ماہرین کے تبصروں اور سائنسی مواد کے ساتھ لیکن منصفانہ اور متوازن انداز میں آب و ہوا کے مسائل کو اجاگر کرتے ہیں۔
فیڈریشن آف عرب نیوز ایجنسی (فانا) کے سیکرٹری جنرل فرید عیار نے عرب خبر رساں اداروں کو موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے تیار کرنے کے لیے خصوصی کورسز کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے ایک سائنسی جریدے کی اشاعت کرنے کا مشورہ بھی دیا۔
میڈیا سٹی ماریشس کے سی ای او نجیب قويعہ نے سائنسی مواد تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا جو بدلتے ہوئے معاشرے کی ضروریات کو پورا کرتا ہو۔ انہوں نے براعظم افریقہ کو درپیش چیلنجز کو اجاگر کرنے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے عالمی چینلز کو استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سی ایم جی کے مشرق وسطیٰ علاقائی دفتر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ژیانگ لی نے میڈیا کے ذریعے معاشرے کے مختلف طبقات میں ماحولیاتی بیداری بڑھانے کی اہمیت پر زوردیا۔ انہوں نے پیچیدہ ماحولیاتی مسائل پر معلومات کو ہموار اور آسان بنانے کی تجویز دی۔ لی نے مزید کہا کہ جدید تکنیکی ذرائع کو ماحول دوست معیشت اور ماحولیاتی تحفظ کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انڈونیشیا میں میڈیا گروپ نیٹ ورک کے سی ای او محمد میردل عاقب نے زور دیا کہ تعلیمی نصاب کو اس انداز میں تیار کیا جانا چاہیے جس سے نئی نسلوں میں ماحولیاتی تحفظ کے بارے میں آگاہی کو فروغ ملے۔
لکسمبرگ میں ای این ای ایکس کے منیجنگ ڈائریکٹر ایڈرین ویلز نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں متحدہ عرب امارات کے قائدانہ کردار کو سراہا اور ماحولیاتی سے متعلق کام کرنے والے صحافیوں کو ماحولیاتی مسائل کو مؤثر طریقے سے پیش کرنے میں مدد کے لیے خصوصی تربیتی کورسز کے ذریعے تعلیم دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کا اس سال کا ایڈیشن اپنی تاریخ کا سب سے بڑا ہے، جس میں 10 ہزار سے زائد شرکاء، بشمول اعلیٰ سرکاری افسران، مختلف شعبوں کے ماہرین اور نجی شعبے کے رہنما حکومتوں کے مستقبل کے حوالے سے غور کررہے ہیں۔
ترجمہ۔تنویرملک
https://www.wam.ae/en/details/1395303129208