دبئی، 20 مارچ، 2023(وام) ۔۔ آئرلینڈ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق آئرلینڈ متحدہ عرب امارات کے ساتھ کام کرنے اور نومبر میں دبئی میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس COP28 میں معاہدے کی تیاری کا منتظر ہے۔
آئرش وزیر مملکت برائے خصوصی تعلیم جوزفا میڈیگن نے امارات نیوز ایجنسی (وام) کو بتایا کہ COP28 کے نامزد صدر ڈاکٹر سلطان بن احمد الجابر کی طرف سے گلوبل وارمنگ کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنے کے ہدف کو زندہ رکھنے کو ترجیح دینے کے لیے عوامی عزم سے ہمیں حوصلہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے بین الاقوامی برادری کی طرف سے ایک اہم مرحلہ وار تبدیلی کی ضرورت ہوگی۔ متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر آنے والے وزیر نے کہا کہ آئرلینڈ COP28 کو کامیاب بنانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی کوششوں میں مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔
COP28 کی اہمیت، UNSC تعاون انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج کے عمل کے لیے پرعزم ہے کیونکہ عالمی موسمیاتی کارروائی کو آگے بڑھانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کثیر جہتی طریقہ کار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم COP28 میں اس اہم کام کو جاری رکھنے کے منتظر ہیں ۔ میڈیگن نے کہا کہ آئرش وزیر اعظم سمیت ایک اعلیٰ سطحی وفد نے گزشتہ نومبر میں مصر میں COP27 میں شرکت کی تھی جہاں نقصان کے حوالے سے معاہدہ آئرلینڈ کے لیے ایک اہم ترجیح تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کے ایک آئرش وفد کی COP28 میں شرکت کی توقع ہے۔
آئرلینڈ کے وزیر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ترقی یافتہ ممالک کو COP27 کے نتائج کی فراہمی اور COP28 سے پہلے عالمی عزائم طے کرنے میں اہم قائدانہ کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ کی بین الاقوامی آب و ہوا کی کارروائی کمزور ممالک اور برادریوں کی مدد پر مرکوز ہے۔ ہم 2025 تک اپنے موسمیاتی فنانس کو دوگنا کرنے کے عمل میں ہیں اور حال ہی میں اپنے فوکس ایریاز پر ایک روڈ میپ شائع کیا ہے ۔
اقوام متحدہ میں آئرلینڈ۔یو اے ای تعاون کے بارے میں بات کرتے ہوئے میڈیگن نے کہاکہ یہ آئرلینڈ کے لیے 2021 اور 2022 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خدمات انجام دینا اور گزشتہ سال متحدہ عرب امارات کے ساتھ باہمی اہمیت کے بہت سے شعبوں میں تعاون کرنا اعزاز کی بات ہے۔
دس ہزار افراد پر مشتمل مضبوط آئرش کمیونٹی متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آئرلینڈ کے وزیر نے زور دے کر کہا کہ آئرلینڈ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔انہو ں نے کہا کہ ہمارے عوام سے لوگوں کے روابط حالیہ برسوں میں بڑھے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں 10,000 سے زیادہ آئرش شہریوں کے ساتھ اور آئرلینڈ میں تعلیم حاصل کرنے والے اماراتی شہریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ مجھے یقین ہے کہ ہمارے دو طرفہ تعاملات اور مہارتوں کے تبادلے کو بڑھانے کے اہم مواقع موجود ہیں ۔
بطور وزیر مملکت برائے خصوصی تعلیم اور شمولیت میڈیگن کو خاص طور پر متحدہ عرب امارات کے تعلیمی شعبے میں اندازے کے مطابق 3,000 آئرش اساتذہ کی جانب سے دیے جانے والے تعاون پر فخر ہے۔ آئرش قومی دن کی تقریبات میں شرکت کرنے والے وزیر نے کہاکہ یہاں کے آئرش باشندے متحدہ عرب امارات اور آئرلینڈ کے درمیان مضبوط تعلقات کو برقرار رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں اور مجھے ان کے ساتھ براہ راست مشغول ہونے اور یہاں رہنے کے ان کے تجربے کے بارے میں سیکھنے میں بہت مزہ آیا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں سینٹ پیٹرک ڈے کی تقریبات انہوں نے کہا کہ سینٹ پیٹرک ڈے 2023 آئرلینڈ کی آزادی کی ایک صدی کا نشان ہے۔ مجھے اس سال متحدہ عرب امارات میں سینٹ پیٹرک ڈے منانے کے قابل ہونے پر خوشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا ملک جو آئرلینڈ کے ساتھ مضبوط دوطرفہ تعلقات رکھتا ہے جب سے دونوں ممالک نے پہلی بار 1974 میں سفارتی تعلقات قائم کیے تھے ۔
انہوں نے متحدہ عرب امارات میں اہم سیاسی رہنماؤں، کاروباری رہنماؤں، فیصلہ سازوں اور اسٹیک ہولڈرز سے تجارت، تعلیم، تجارت، سائنس، ثقافت اور بہت کچھ میں مستقبل میں تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کرنے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اہم پیغام جو میں اپنے اماراتی دوستوں کو دینا چاہتا ہوں وہ یہ ہے کہ آئرلینڈ رہنے، کام کرنے، سرمایہ کاری کرنے، مطالعہ کرنے اور دیکھنے کے لیے ایک بہترین ملک ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ دو دہائیوں میں دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو فروغ ملا ہے جس کی مدد آئرلینڈ اور دبئی اور ابوظہبی دونوں کے درمیان اب اچھی طرح سے قائم ہوائی راستوں سے ہوئی ہے۔
سیاحت لوگوں کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھاتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سیاحت مضبوط دوطرفہ تعلقات کو آسان بنانے میں اہم عوامل میں سے ایک رہا ہے اور عوام سے لوگوں کے تبادلے کے لیے ایک اہم محرک کی حیثیت رکھتا ہے جس سے دونوں ممالک کے باشندوں کو ایک دوسرے کی ثقافتوں اور روایات کا تجربہ کرنے کا موقع ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ کے پاس مشرق وسطیٰ کے مسافروں کو منفرد تجربے کی تلاش میں پیش کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ اماراتی شہریوں کے لیے ویزا فری سفر دستیاب ہے ان کا آئرلینڈ کا دورہ آسان ہو گیا ہے۔ مشرق وسطیٰ سے آنے والے سیاحوں کا تقریباً 80 فیصد جی سی سی سے آنے والے مسافر ہیں۔
ترجمہ: ریاض خان ۔
https://wam.ae/en/details/1395303140795