ابوظبی، 30 مارچ، 2023(وام) ۔۔ نیویارک یونیورسٹی ابوظہبی کے گروپ لیڈر اور سینٹر فار اسپیس سائنس کے ریسرچ سائنسدان دیمترا اتری اور ان کی ٹیم نے خصوصی طور پر ایمریٹس ایکسپلوریشن امیجر (ای ایکس آئی) سے بنائی گئی تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے مریخ کا ایک ایسا نقشہ بنایا ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔ ای ایکس آئی ایمریٹس مارس مشن پر ایک جدید ترین امیجنگ سسٹم ہے جسے ہوپ یا الامال بھی کہا جاتا ہے جو اس وقت مریخ کے گرد چکر لگا رہا ہے۔ عالمی فوٹو گرافی کا نقشہ نہ صرف سرخ سیارے کی نئی تصاویر کو ہوپ پروب کے نقطہ نظر سے ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ سائنس کے میدان میں متحدہ عرب امارات کی بہت بڑی پیشرفت کا ثبوت ہے۔ یہ متحدہ عرب امارات میں STEM (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی) کے مضامین اور نوجوانوں کو کریئر بنانے کی ترغیب دینے کا ایک قیمتی ذریعہ ہوگا۔ مریخ کا نقشہ 3,000 سے زیادہ مشاہدات کو یکجا کرتا ہے جو ہوپ کے آن بورڈ ای ایکس آئی آلے کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔ دیمترا اتری اور ان کی ٹیم نے ایک مریخ سال (دو زمینی سال) کے دوران ای ایکس آئی آلے کے ہزاروں مشاہدات کو اکٹھا کرکے رنگین جامع نقشہ بنایا ہے۔ منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے دیمترا اتری نے کہاکہ ہم اپنے نقشے کو مریخ کے نئے اور زیادہ جدید ترین اٹلس کے حصے کے طور پر پورے سیارے پر دستیاب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس پر ہم کام کر رہے ہیں اور ایک بار انگریزی اور عربی دونوں میں دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ یہ رسائی اسے محققین اور طلباء کے لیے مریخ کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ایک بہترین ذریعہ بنائے گی اور ان امکانات کو ظاہر کرے گی جو متحدہ عرب امارات میں خلائی شعبہ پیش کر سکتا ہے۔ مریخ کا نقشہ سرخ سیارے کے علاقوں اور خصوصیات کو غیر معمولی ریزولیوشن میں دکھاتا ہے اس کی تمام اہم خصوصیات کو نمایاں کرتا ہے۔ یہ نقشہ سائنس دانوں کو آب و ہوا میں ہونے والی اہم تبدیلیوں کے بارے میں مزید جاننے کی اجازت دے گا جو سیاروں کو بنیادی طور پر تبدیل کر سکتے ہیں جو ایسی بصیرت فراہم کرے گا جو زمین پر بھی ہماری مدد کر سکتی ہیں۔ دیمترا اتری نے مزید کہاکہ مکمل مریخ کا نقشہ متحدہ عرب امارات اور عرب دنیا کو بھی مشن کے ہدف کے حصول کے لیے ایک اور قدم قریب لاتا ہے تاکہ مریخ کی آب و ہوا کی مکمل عالمی تصویر فراہم کی جا سکے۔ متحدہ عرب امارات اور عرب دنیا کا پہلا مریخ مشن 2014 میں شروع کیا گیاتھا۔ خلائی جہاز کو 20 جولائی 2020 کو جاپان سے لانچ کیا گیا تھا۔ سات ماہ بعد 9 فروری 2021 کو ہوپ پروب مریخ کے مدار میں داخل ہوا۔ ترجمہ: ریاض خان ۔ https://wam.ae/en/details/1395303143714
نیویارک یونیورسٹی ابوظبی کےمحققین نےاماراتی مریخ مشن کی تصاویر سے مریخ کانیا نقشہ بنالیا
