ابو ظہبی، 21 جون، 2023 (وام) ۔۔ ابوظہبی گلوبل مارکیٹ (اے ڈی جی ایم) کی رجسٹریشن اتھارٹی (آر اے) نے اے ڈی جی ایم رجسٹرڈ کمپنیوں ایچ ایس کیو ہولڈنگ لمیٹڈ( ایچ ایس کیو ) اورپی ایل ون ہولڈنگ لمیٹڈ( پی ایل ون) کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے ان کے مالک اور ڈائریکٹر محمد وسیم نذیر کو خصوصی مقصد (ایس پی وی) لائسنس کے دائرہ کار سے تجاوز کرنے،رجسٹریشن اتھارٹی کے زیر انتظام اے ڈی جی ایم کمپنیوں کے ضوابط کی خلاف ورزی اوراتھارٹی کوغلط معلومات فراہم کرنے پر 1لاکھ 44ہزار ڈالر کا مالی جرمانہ عائد کیاہے۔
ایچ ایس کیو اور پی ایل ون کو اتھارٹی نے 2019 میں ایک (ایس پی وی) کاروباری سرگرمیاں انجام دینے کے لیے رجسٹر کیا تھا جو کہ ایک غیر فعال ادارہ ہے نہ کہ آپریشنل۔ تاہم، اتھارٹی کو معلوم ہواکہ ایچ ایس کیو اور پی ایل ون دونوں نے متحدہ عرب امارات میں واقع دو رہائشی سرمایہ کاری کی جائیدادوں کے مینیجرزکے طور پرکام کرتے ہوئے اپنے لائسنس کے دائرہ کار سے تجاوز کیا۔
2021 میں، نذیر نےایچ ایس کیو اور پی ایل ون کے ڈائریکٹر کے طور پر اتھارٹی کے رجسٹر سے کمپنیوں کے ناموں کو رضاکارانہ طور پر ہٹانے کے لیے درخواستیں دائر کیں۔ درخواستوں کے ذریعے نذیر نے جان بوجھ کر اتھارٹی کو غلط معلومات فراہم کیں،یہ دعویٰ کیا کہ کمپنیوں کے پاس کوئی واجبات یا ممکنہ واجبات نہیں حالانکہ اس کے انویسٹمنٹ پراپرٹیز کے اپارٹمنٹ مالکان کے ساتھ دعوے اورتنازعات چل رہے تھے۔
اس کے علاوہ اتھارٹی نے پایا کہ پی ایل ون نے اتھارٹی کو رضاکارانہ درخواست جمع کروانے کے بعد کاروبار جاری رکھا جو کہ اتھارٹی کے زیر انتظام اے ڈی جی ایم کمپنیوں کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے۔
2022 میں، اتھارٹی نے نذیر، ایچ ایس کیو اور پی ایل ون کے طرز عمل کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ تحقیقات دوران ، اتھارٹی نے نذیر سے تفتیش کے لیے ضروری مخصوص معلومات اور دستاویزات فراہم کرنے کا کہا تاہم اتھارٹی نے پایا کہ نذیر نےنوٹس کے جواب میں مادی معلومات اور دستاویزات کو چھپایا۔
تحقیق کے بعد ضوابط کے مطابق، اتھارٹی نے نذیر کو 1لاکھ 14ہزار ڈالر،ایچ ایس کیو کو15ہزار ڈالر اورپی ایل ون کو15ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا۔
یہ جرمانے نذیر، ایچ ایس کیو اور پی ایل ون کی طرف سے کی گئی متعدد خلاف ورزیوں کی سنگینی کی عکاسی کرتے ہیں۔ اے ڈی جی ایم رجسٹرڈ کمپنیوں اور ڈائریکٹرز کو تجارتی لائسنس کے اجازت شدہ دائرہ کار میں کاروباری سرگرمیاں انجام دینے، تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون کرنے اور کلائنٹس یا سرمایہ کاروں کے ساتھ معاملہ کرتے وقت دیانتداری کے ساتھ کام کرنے کا عہد کرنا چاہیے۔
اے ڈی جی ایم میں رجسٹریشن اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرحمد صياح المزروعی نے کہا کہ رجسٹریشن اتھارٹی کے ریگولیٹری مقاصد کے مطابق، رجسٹریشن اتھارٹی کے لیے ضروری ہے کہ وہ کمپنیوں اور افراد کے خلاف مناسب تادیبی اقدامات کرے جو بدانتظامی کے ذمہ دار ہیں۔ نذیر پر عائد جرمانے قانونی تحقیقات کے دوران متعلقہ معلومات اور دستاویزات کو چھپانے کی بدانتظامی کے خلاف رجسٹریشن اتھارٹی کی عدم برداشت کو ظاہر کرتے ہیں۔ رجسٹریشن اتھارٹی خاص طور پر اپنی تحقیقات کے دوران رجسٹرڈ ڈائریکٹرز سے مکمل شفافیت کی توقع رکھتا ہے۔
ترجمہ۔تنویرملک
https://wam.ae/en/details/1395303171507